مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے سربراہ زیاد النخالہ نے اعلی وفد کے ہمراہ ایران کا دورہ کیا۔ وفد نے رہبر معظم سمیت اعلی ایرانی شخصیات سے ملاقات کی۔
وفد سے ملاقات کے دوران ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ 15 ماہ کی فلسطینی مزاحمت کا نتیجہ یہ نکلا کہ بڑی طاقتوں کی ہیبت، بےگناہ انسانوں کے خون کے سامنے ٹوٹ گئی۔
انہوں نے جہاد اسلامی کے رہنماؤں کو فلسطینی قوم اور مزاحمت کی کامیابی پر مبارکباد دی اور صیہونی دشمن کے خلاف جدوجہد میں شہید ہونے والے فلسطینی عوام، کمانڈرز اور مزاحمتی جنگجوؤں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ہر طرح کی سازشوں اور پروپیگنڈوں کے باوجود عالمی برادی کے سامنے صہیونی حکومت کے جرائم آشکار ہوچکے ہیں۔ ان وحشیانہ جرائم کا داغ کبھی بھی صیہونی حکومت اور اس کے سرپرستوں کے دامن سے نہیں مٹے گا۔
انہوں نے اسلامی دنیا میں تفرقہ پیدا کرنے کی دشمنوں کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اختلافات کو پس پشت ڈال کر اتحاد سے آگے بڑھنا ہوگا۔ صیہونی حکومت اور اس کے حامی ہمارے اختلافات کو ہمارے ہی خلاف استعمال کررہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اگر ہم متحد اور ہم آہنگ رہیں تو اللہ کی مدد سے تمام مشکلات پر قابو پاسکتے ہیں۔
صدر پزشکیان نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ فلسطینی عوام اور اسلامی مزاحمت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے اور فلسطینی عوام خصوصا غزہ کے شہریوں کی حمایت کرنی چاہیے تاکہ اس علاقے کو بہتر طریقے سے دوبارہ تعمیر کیا جاسکے۔
ملاقات کے دوران فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ فلسطینی عوام نے اپنی بہادرانہ مزاحمت کے ذریعے تاریخ رقم کی ہے جو امت مسلمہ کے لئے ہمیشہ باعث فخر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جہاد تحریک، الاقصی طوفان آپریشن کے آغاز سے ہی اپنے حماس بھائیوں اور دیگر مزاحمتی گروہوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی بے مثال حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم حزب اللہ لبنان کے برادران کی شجاعت کے بھی قدر دان ہیں۔