مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامک ورلڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مانیٹرنگ انسٹی ٹیوٹ نے تہران یونیورسٹی کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر 18 ٹاپ خواتین محققین کی جاری کردہ فہرست سے آگاہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فرنوش فریدبود اور ڈاکٹر فرزانہ شیمیرانی، فیکلٹی آف سائنس کی ممبران، اور تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ٹیکنالوجی کی ڈاکٹر فریشتہ رشچی، دنیا کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے محققین کی فہرست میں شامل ہیں، جنہیں ایلسیویئر-اسٹینفورڈ نے 27 سال (1996-2023) کی مدت کے لئے شائع کیا۔
اسی طرح ویب آف سائنس (WoS) کے مطابق، ڈاکٹر زہرہ امام جمعہ، ڈاکٹر مریم سلامی، فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ نیچرل ریسورسز، ڈاکٹر اکرم حسینیان سراجیلو، فیکلٹی آف ٹیکنالوجی، ڈاکٹر فاطمہ یزدیان اور ڈاکٹر رقیہ قاسم پور، فیکلٹی آف انٹر ڈسپلنری سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز، ڈاکٹر ریحانہ لونی، فیکلٹی آف گورننس، بھی 10 سال کی مدت (2014-2024) کے دوران دنیا کے اعلیٰ درجے کے محققین میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، شعبہ کیمسٹری کی ڈاکٹر سپیدہ خوئی، ڈاکٹر ہدیہ ساجدی اور ڈاکٹر میترا موسوی بھی ایلسیویئر-اسٹینفورڈ کے 2023 میں اعلیٰ درجے کے بین الاقوامی محققین میں شامل ہیں۔
اسی طرح ہیومینٹیز، سوشل سائنسز، آرٹ اور آرکیٹیکچر کے شعبوں میں ڈاکٹر بیتا مشایخی، ڈاکٹر الٰہہ حجازی، ڈاکٹر رضوان حکیم زادہ اور ڈاکٹر نرگس سادات سجادیہ، نیرز فیکلٹی آف سائیکالوجی اینڈ ایجوکیشنل سائنسز میں ڈاکٹر سہیلہ صدیقی، قانون اور سیاسیات کے شعبے میں پروفیسر الہٰہ کولائی، 2013 سے 2014 تک قومی سطح پر سب سے زیادہ پڑھے جانے والے محققین میں شامل ہیں۔
تہران یونیورسٹی کی 18 خواتین محققین کا عالمی سطح پر سرفہرست قرار پانا اس بات کا ثبوت ہے کہ دشمنوں کے پروپیگنڈوں کے برعکس اسلامی جمہوریہ ایران خواتین کو زندگی کے تمام شعبوں میں آگے بڑھنے میں بھرپور مدد فراہم کرتا ہے۔