کمبھ بالکل فضول ہے، اس کا کوئی مطلب نہیں۔ ٹرین حادثہ کے بعد لالو پرساد یادو کا رد عمل

نئی دہلی ۔ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کی رات بھگدڑ مچ گئی جس میں 18 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس حادثے میں دو درجن سے زائد لوگ زخمی بھی ہیں۔ یہ واقعہ رات تقریباً 10 بجے پلیٹ فارم نمبر 13 اور 14 پر ہوا۔ ریلوے اسٹیشن پر ہزاروں کی تعداد میں عقیدتمند پرایگراج جانے کے لیے اسٹیشن پہنچے تھے اور ٹرین پر چڑھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اسی دوران بھگدڑ مچ گئی۔ اس کے بعد اب حادثے پر سابقہ وزیر ریلوے اور آر جے ڈی کے صدر لالو یادو نے وزیر ریلوے اشونی ویشنو سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

 

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے تعلق سے لالو پرساد یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ” میں متاثرین کے ساتھ تعزیت پیش کرتا ہوں۔ یہ ریلوے کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے اتنے لوگوں کی جان چلی گئی۔ وزیر ریلوے کو ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور استعفیٰ دینا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کمبھ کا کہاں کوئی مطلب ہے، بالکل فضول ہے کمبھ۔”

 

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 14 اور 16 پر ہفتہ دیر رات مبینہ طور پر پرایگراج جانے والی دو ٹرینوں کے منسوخ ہونے کی افواہیں گئیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سے ہی بھگدڑ ہوئی ہے۔ تاہم ابھی تحقیقات کے احکامات جاری کردیئے گئے  اور رپورٹ آنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہوگی۔

 

بھگدڑ کے تعلق سے ریلوے پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ جب پرایگراج ایکسپریس ٹرین پلیٹ فارم نمبر 14 پر کھڑی تھی، تو وہاں کئی لوگ موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ آزادی سپاہی ایکسپریس اور بھوبنیشور راجدھانی ایکسپریس دیر سے چل رہی تھی اور ان ٹرینوں کے بھی مسافر پلیٹ فارم نمبر 12، 13 اور 14 پر موجود تھے۔ ریلوے کی طرف سے ہر گھنٹے میں 1500 جنرل ٹکٹ فروخت کئے جا رہے تھے

 

جس کی وجہ سے اسٹیشن پر ہجوم بڑھ گیا اور صورتحال بے قابو ہو گئی۔ پولیس ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پلیٹ فارم نمبر 14 اور پلیٹ فارم نمبر 16 کے قریب ایسلینیٹر کے پاس بھگدڑ مچ گئی۔  ریلوے اسٹیشن پر مچی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کے ارکان خاندان کو 10 لاکھ روپے ایکس گریشا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ شدید زخمیوں کو ڈھائی لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ جبکہ معمولی زخمیوں کو ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

 

ریلوے اسٹیشن پر مچی بھگدڑ کے تعلق سے ریلوے بورڈ میں انفارمیشن اینڈ پبلسٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر دلیپ کمار نے بتایا کہ بھگدڑ کے معاملات کی تحقیقات کرنے اور وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے دو رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *