ریاستی حکومت نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جو ریاست کے موجودہ حالات کا مطالعہ کرے گی اور لو جہاد، دھوکہ دہی و جبراً مذہب تبدیلی کے خلاف ترکیب بتاتے ہوئے ایک مسودہ تیار کرے گی۔


اب مہاراشٹر کی ’مہایوتی حکومت‘ نے بھی ’لو جہاد‘ کے خلاف قانون بنانے کی طرف پیش قدمی کر دی ہے۔ مہاراشٹر ریاستی پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کی قیادت میں ریاستی حکومت نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی لو جہاد سے متعلق تمام قانونی اور تکنیکی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کر ایک رپورٹ بنائے گی۔ بعد ازاں یہ رپورٹ حکومت کے حوالے کی جائے گی۔ اس کمیٹی میں سکریٹری برائے محکمہ فلاح خواتین و اطفال، سکریٹری برائے محکمہ اقلیتی ترقی، سکریٹری برائے محکمہ قانون و انصاف، سکریٹری برائے محکمہ سماجی انصاف و خصوصی امداد، سکریٹری برائے محکمہ داخلہ اور سکریٹری برائے محکمہ داخلہ (قانون) شامل ہوں گے۔
مہاراشٹر میں مبینہ طور پر بڑھتے ’لو جہاد‘ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ اس کے لیے ریاستی حکومت نے ڈی جی پی کی صدارت میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی ریاست کے موجودہ حالات کا مطالعہ کرے گی اور لو جہاد، دھوکہ دہی و جبراً مذہب تبدیلی کے خلاف ترکیب پیش کرتے ہوئے ایک مسودہ تیار کرے گی۔ اس طرح مہاراشٹر ’لو جہاد‘ کے خلاف قانون بنانے والی ملک کی دسویں ریاست بن جائے گا۔
اب تک ملک کی 9 ریاستوں میں لو جہاد کے خلاف قانون بن چکے ہیں۔ یہ ریاستیں اتر پردیش، ہریانہ، ہماچل پردیش، گجرات، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ ہیں۔ انہی ریاستوں کی طرز پر بی جے پی لیڈر اور ریاستی وزیر نتیش رانے سمیت ریاست کی مختلف تنظیموں نے مہاراشٹر میں لو جہاد قانون نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ریاست میں مذہب تبدیلی کی شکایتوں کے بعد دیویندر فڑنویس نے اسمبلی میں اس کے خلاف قانون بنانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔