شب برأت کی برکتیں اور ہماری ذمہ داریاں، ڈاکٹر سید رضوان پاشا قادری کا خصوصی پیغام

حیدرآباد: ملک بھر میں جمعرات 13 فروری کو شب برأت منائی جائے گی۔ اس رات کو لوگ نمازوں اور عبادات کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔ مساجد میں نماز عشا کے بعد تین مرتبہ یسیٰن شریف کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اس خاص رات کے موقع پر علما کرام نے والدین کو  تلقین کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گاڑیاں نہ دیں۔

 واضح رہے کہ گزشتہ شب معراج میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں تین نابالغ بچوں نے اپنی قیمتی جانیں گنواں بیٹھے۔ اکثر وبیشتر دیکھا جاتا ہے کہ ایسی مخصوص راتوں میں نوجوان سڑکوں پر بائیک اسٹنٹ وغیرہ کرتے ہوئے شوروغل مچاتے ہیں ، یہ نوجوانوں کو چاہئے کہ ایسے شوروغل اور آوارہ گردی سے پرہیز کریں۔

ایسی مخصوص راتوں میں نوجوان سڑکوں پر گشت کرتے نظر آتے ہیں۔ نوجوانوں کی اس حرکت کا ذمہ دار کون ہے۔ کیا یہ ماں باپ کی ذمہ داری نہیں کہ اِنہیں بتائیں کہ اسلام میں کیا غلط اور کیا صحیح ہے۔ یہ منچلے نوجوان اکثر مقدس راتوں میں اور میلاد النبیؐ کے موقع پر مصروف شاہراہوں کے ٹرافک سگنلوں پر جمع ہوجاتے ہیں اور چیخ وپکار کرنے لگتے ہیں ۔

یہ سب چیزیں تو اسلام میں جائزہی نہیں ہے تو پھر ان لوگوں کو کون بتارہا ہے کہ مخصوص راتوں میں ایسی حرکتیں کریں؟۔ اس طرح کی حرکتوں سے غیر قوم کو کیا پیغام ملے گا، اگر مسلم نوجوانوں کو ہی اسلام کے بارے میں صحیح اور غلط کی پہچان نہیں تو غیروں کو اسلام کے بارے میں کیسے معلومات ہوں گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *