لوک سبھا کی کارروائی کا ترجمہ ہندی اور انگریزی سمیت 10 علاقائی زبانوں میں کیا جاتا ہے، اب اس میں مزید 6 زبانیں جڑ جائیں گی جس میں سنسکرت بھی شامل ہے، اس پر ڈی ایم کے نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔
![<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2023-03%2Fe63dd9ff-fa63-4ef4-bbad-64a94756f72b%2FOm_Birla_IA.jpg?rect=0%2C0%2C1500%2C844&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2023-03%2Fe63dd9ff-fa63-4ef4-bbad-64a94756f72b%2FOm_Birla_IA.jpg?rect=0%2C0%2C1500%2C844&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، تصویر آئی اے این ایس
آج لوک سبھا میں ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ دیاندھی مارن اس بات پر اعتراض ظاہر کیا کہ ایوان زیریں کی کارروائی کا ترجمہ سنسکرت زبان میں بھی کیا جائے گا۔ انھوں نے اس پیش رفت کو آر ایس ایس نظریات کو فروغ دینے والا بتایا اور سوال کیا کہ آر ایس ایس نظریات پر ٹیکس دہندگان کا پیسہ کیوں برباد ہو؟ حالانکہ لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے اس تبصرہ پر انھیں پھٹکار لگا دی۔
دراصل لوک سبھا کارروائی کا ترجمہ ہندی اور انگریزی سمیت 10 علاقائی زبانوں میں کیا جاتا ہے۔ اب اس میں مزید 6 زبانیں جوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جب لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے اس تعلق سے اعلان کیا تو ڈی ایم کے اراکین نے نعرہ بازی شروع کر دی۔ اس ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے دیاندھی مارن سے سوال کیا کہ آخر ان کا مسئلہ کیا ہے؟ اس پر دیاندھی مارن نے کہا کہ وہ سرکاری ریاستی زبانوں کے ایک ساتھ ترجمہ کا استقبال کرتے ہیں، لیکن انھیں سنسکرت زبان کے ترجمہ پر اعتراض ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ یہ بات چیت والی زبان نہیں ہے۔ انھوں نے 2011 کی مردم شماری سروے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ صرف 73 ہزار افراد ہی سنسکرت بولتے ہیں۔ یہ تفصیل پیش کرنے کے بعد انھوں نے یہ سوال بھی داغ دیا کہ ’’آر ایس ایس کے نظریات کے سبب ٹیکس دہندگان کا پیسہ کیوں برباد کیا جانا چاہیے!‘‘
ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ دیاندھی مارن کے ذریعہ لوک سبھا کارروائی کا ترجمہ سنسکرت زبان میں کیے جانے پر اعتراض سے اسپیکر اوم برلا ناراض ہو گئے۔ انھوں نے دیاندھی مارن کو پھٹکار لگائی اور اعتراض کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کس ملک میں رہ رہے ہیں؟ یہ ہندوستان ہے اور اس کی پرائمری زبان سنسکرت رہی ہے۔ میں نے 22 زبانوں کی بات کی، تنہا سنسکرت کی نہیں۔ آپ کو سنسکرت پر اعتراض کیوں ہے؟ پارلیمنٹ میں 22 منظور شدہ زبانیں ہیں۔ ہندی کے ساتھ ساتھ سنسکرت زبان میں بھی ایک ساتھ ترجمہ ہوگا۔‘‘
وقفہ سوالات ختم ہونے کے فوراً بعد لوک سبھا اوم برلا نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اب بوڈو، ڈوگری، میتھلی، منی پوری، سنسکرت اور اردو زبان میں ایوان کی کارروائی کا ترجمہ ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں ہندوستان کی پارلیمنٹ ہی واحد آئینی ادارہ ہے جہاں ایک ساتھ اتنی زبانوں میں کارروائی کا ترجمہ ہو رہا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ انگریزی اور ہندی کے علاوہ آسامیا، بانگلہ، گجراتی، کنڑ، ملیالی، مراٹھی، اڑیہ، پنجابی، تمل اور تیلگو میں بھی ایک ساتھ لوک سبھا کارروائی کی تشریح دستیاب ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔