سعودی عرب میں ہندوستانی بادام “لوز الھند” کا موسم ، درختوں پر شاندار پھل کی بہار

ریاض ۔ کے این واصف 

ہندوستان میں کچھ عرصہ قبل ایک گیت مشہور ہوا تھا جس کے بول تھے “کچا بادام ۔۔۔۔” یہ سڑک کنارے کسی مونگ پھلی بیچنے والے کا گیت تھا جسے کسی نے سوشیل میڈیا پر وائرل کیا تھا۔ اور اب سعودی عرب انڈین بادام کے چرچے ہیں۔ سعودی عرب کے جنوب مغربی علاقے جازان میں ہندوستانی بادام (لوز الھند) کا موسم، زرعی اور اقتصادی ترقی میں اہم ہے جو یہاں منفرد موسمی زرعی پیداوار بن چکا ہے۔

 

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی “ایس پی اے” کے مطابق ہندوستانی بادام کا درخت گھنے پتوں، وسیع چھاؤں اور خوش ذائقہ پھل کی وجہ سے ممتاز ہے اور اسے علاقے میں خاص پہچان حاصل ہے۔ بتایا گیا کہ ہندوستانی بادام جازان کی زرعی شناخت میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے جو علاقے کے گرم اور معتدل موسم میں بہترین اور وافر پھل دیتا ہے، یہ پھل لذت اور غذائی خصوصیات کے ساتھ قدرتی تیل کی وجہ سے انتہائی مقبول ہے۔

 

جازان میں اس پھل کے پکنے کا موسم فروری میں شروع ہوتا ہے جب درختوں پر سفید اور پیلے رنگ کے پھول کھلتے ہیں جو شہد کی مکھیوں کو بھی راغب کرتے ہیں۔یہ پھل مئی سے جولائی کے درمیان آہستہ آہستہ پکنے لگتا ہے، اس کا رنگ سبز سے زرد یا سرخ میں تبدیل ہو جاتا ہے جو اس کے مکمل پک جانے کی علامت ہے۔جون اور جولائی میں اس پھل کی پیداوار عروج پر ہوتی ہے اور مقامی بازاروں میں اس کی فروخت بڑی مقدار میں ہوتی ہے۔

 

اس خاص قسم کے لوز الھند کی تیار اور پکی ہوئی پھلی کا وزن 15 سے 30 گرام کے درمیان ہوتا ہے جو اپنی نرم ساخت، آسانی سے کھولے جانے والے گودے اور بھرپور میٹھے ذائقے کی وجہ سے بے حد پسند کی جاتی ہے۔ جازان کے علاقے میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں اور نسبتاً زیادہ درجہ حرارت کے باعث لوز الھند کی پیداوار معیاری ہوتی ہے۔

 

جازان کی زرعی اور اقتصادی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے والے ہندوستانی بادام کا تیل نکالنے کے لیے فیکٹریوں کا قیام اور قدرتی اور صحت بخش غذا کی بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے کے لیے نامیاتی زراعت (آرگینک فارمنگ) کو فروغ دیاجا رہا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *