![مدورائی میں درگاہ۔ مندر تنازعہ کے بعد کشیدگی ، پولیس نے درگاہ پر قربانی سے روک دیا (ویڈیو)](https://urdu.munsifdaily.com/wp-content/uploads/2025/02/Madurai.jpg)
چینائی: ٹاملناڈو کے مدورائی شہر کے قریب ایک پہاڑی تھروپا رنکدرم پر کشیدگی پیدا ہوگئی جہاں سکندر بادشاہ کی درگاہ اور سبرامنیا سوامی کا مندر بازو بازو واقع ہے۔ درگاہ میں جانوروں کی قربانی کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی۔
دائیں بازو کی تنظیم ہندو منانی نے احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔ حکام نے تھروپارنکدرم پہاڑی اور مدورائی میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔ مقامی پولیس نے مبینہ طور پر چند عقیدتمندوں کو درگاہ میں جانوروں کی قربانی کرنے سے روک دیاتھا جس کے نتیجہ میں مسلم متولیوں نے زمانہ قدیم سے چلی آرہی اس رسم کو روکنے پر شدید احتجاج کیاتھا۔
ٹاملناڈو پولیس نے مسلمانوں کو درگاہ پر مویشی لے جانے سے روکتے ہوئے احکام جاری کئے۔ تاہم انہیں درگاہ پر گوشت لے جانے اور عبادت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے رکن پارلیمنٹ نواز کانی نے حکام کو سمجھانے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔
رام ناتھ پورم کے رکن پارلیمنٹ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ یہ درگاہ زائد 400 سال پرانی ہے جہاں عقیدتمند بکریاں اور مرغیاں پہاڑی پر لے جاتے ہیں اور اپنی منت پوری ہونے پر صوفی بزرگ کے ایصال ثواب کے لیے قربانی کرتے ہیں۔وہ لوگ درگاہ کے احاطہ میں نیاز کرتے ہیں اور یہ صدیوں پرانی رسم ہے۔
اب درگاہ پر مویشی لے جانے کی ممانعت کردی گئی لیکن عقیدتمند وہاں گوشت لے جاسکتے ہیں۔یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے اور جوں کے توں موقف کی برقرری کے لیے قانونی متبادلات تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلم گروپس کے اعتراضات کے درمیان ہندو منانی نے پہاڑی پر جانوروں پر قربانیوں کو روکنے کی اپیل کی ہے۔
ہندو تنظیم نے مدراس ہائیکورٹ کی مدورائی بنچ کا درخواست داخل کی ہے اور احتجاج کرنے کی اجازت مانگی ہے تاکہ حکومت کی توجہ پہاڑی کو ناجائز قبضوں سے بچانے پر مبذول کرائی جاسکے۔