این سی پی (ایس پی) نے مہاراشٹر حکومت پر بی ایم سی بجٹ میں بنیادی امور کو نظر انداز کرنے کا لگایا الزام

ممبئی: مہاراشٹر میں اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی اتحادی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار)،نے بدھ کو مالی سال 2025-26 کے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے بجٹ پر سخت تنقید کی اور اسے کھوکھلے وعدوں کی دستاویز قرار دیا جو ممبئی کے شہریوں کی بنیادی تشویش کو دور کرنے میں ناکام ہے۔

این سی پی (ایس پی) کے چیف ترجمان، مہیش تاپسے نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں مہایوتی حکومت، جس میں بی جے پی-شیو سینا (شندے دھڑے) اور این سی پی (اے پی) شامل ہیں، نے شہر کے بگڑتے شہری حالات پر آنکھیں بند کرتے ہوئے ایک بار پھر عظیم الشان بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو ترجیح دی ہے۔

سڑک کنکریٹائزیشن کے لیے بہت زیادہ رقم مختص کرنے کے باوجود، ممبئی کی سڑکیں گڑھوں سے بھری ہوئی ہیں جو مانسون کے دوران جان لیوا ہو جاتی ہیں۔

تاپسے نے سوال کیا ’’ہر سال، کروڑوں خرچ ہوتے ہیں، لیکن زمینی حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔‘‘ شہری اس بات پر کیسے بھروسہ کر سکتے ہیں کہ اس سال کی رقم بدعنوانی کا ایک اور موقع نہیں بنے گی؟

اس کے علاوہ شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) تشویشناک حد تک خراب ہے، پھر بھی بجٹ میں آلودگی میں کمی کے اقدامات کو محض علامتی طور پر دیکھا گیا ہے۔

بی ایم سی کے بجٹ کا دعویٰ ہے کہ وہ بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے فنڈز مختص کرے گا، لیکن ممبئی والوں کو مانسون کے دوران پانی بھرنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *