مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی بحریہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی بین الاقوامی بحری مشق میں شرکت کے لئے ایک جنگی جہاز بھیجے گی۔ ایرانی بحریہ کا آپریشنل دستہ “امن-25” کی کثیر الملکی مشق میں فعال طور پر حصہ لے گا۔
پاکستان کی بحریہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو “امان-2025” کے نام سے ہونے والی نویں بین الاقوامی بحری مشقوں میں باضابطہ طور پر مدعو کیا ہے۔ اس دعوت پر ایران نے مثبت ردعمل دیتے ہوئے اپنی بحریہ کے ایک وفد اور جنگی جہاز کو شرکت کے لیے روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری کے اسلام آباد کے سرکاری دورے کے موقع پر پاکستانی بحریہ نے ایران کو ہر دو سال بعد منعقد ہونے والی اس مشق میں شرکت کی باضابطہ پیشکش کی، جسے ایران نے قبول کر لیا تھا۔
نویں کثیر الملکی بحری مشق “امن-2025” اور بین الاقوامی امن مذاکرات 8 فروری کو کراچی بندرگاہ پر شروع ہوں گے جن میں 60 سے زائد ممالک شرکت کریں گے۔
اس سال کی مشق کا مقصد علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سمندری نظم و ضبط کا تحفظ، صلاحیتوں میں اضافہ، مختلف خطوں کے درمیان رابطہ، تجربات کا تبادلہ، باہمی تفہیم اور سمندری دہشت گردی و جرائم کے خلاف مشترکہ عزم کو فروغ دینا ہے۔