غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور امریکی قبضے کی سخت مخالفت کرتے ہیں، ایران

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے امریکی حکام کے حالیہ مؤقف پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو زبردستی مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کی تجویز حیران کن اور اسرائیلی حکومت کے فلسطین کی تباہی کے منصوبے سے مطابقت رکھتی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے اس اقدام کی سخت مذمت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تمام حکومتوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور انہیں قابض صہیونی حکومت کے چنگل سے نجات دلانے میں مدد کریں۔

انہوں نے امریکی صدر کے حالیہ بیان کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے بنیادی اصولوں پر بے مثال حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام 76 سال سے قابض حکومت کے شدید ترین جرائم اور جارحیت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں اور اپنی آبائی سرزمین چھوڑنے کو تیار نہیں۔ فلسطینی عوام ہرگز یہ اجازت نہیں دیں گے کہ امریکہ اور اسرائیل کسی بھی طریقے سے ان کی قومی و تاریخی شناخت کو مٹائیں۔

بقائی نے واضح کیا کہ غزہ سے فلسطینی عوام کو جبری طور پر ہمسایہ ممالک میں منتقل کرنے کا منصوبہ، اسرائیلی حکومت کے اُس منظم منصوبے کا تسلسل ہے جس کا مقصد فلسطینی قوم کا مکمل خاتمہ ہے۔ چونکہ یہ منصوبہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے مسلمہ اصولوں کے صریح خلاف ہے، اس لیے اسے مکمل طور پر مسترد اور اس کی سخت مذمت کرنا چاہیے۔

بقائی نے مزید کہا کہ اسلامی اور علاقائی ممالک امریکی صدر کے اس منصوبے کی سختی سے مخالفت کر چکے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر ایک واضح اور مشترکہ موقف اختیار کرے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *