مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی حزب اللہ نے آسٹریلیا کی جانب سے تنظیم کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کے خلاف پابندی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم شیخ نعیم قاسم کے خلاف آسٹریلیا کے ظالمانہ فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔
آسٹریلیا کی اس کارروائی سے ایک بار پھر اس ملک کی اصلیت ظاہر ہوئی ہے جو امریکی صیہونی منصوبے کا آلہ کار ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آسٹریلیا کی جانب سے شیخ نعیم قاسم پر پابندی، صیہونی حکومت کی طرف داری اور اس کی جارحیت پر پردہ ڈالنے کی بھونڈی کوشش ہے۔
بہتر ہوتا کہ آسٹریلیا لبنان اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں صیہونی قاتلوں کے خلاف کاروائی کرتا۔
دنیا کی آزاد قومیں غزہ اور لبنان میں بے گناہ شہریوں کے خلاف صہیونی دشمن کے جرائم کی گواہ ہیں اور وہ جانتی ہیں کہ دہشت گرد کون ہے۔ اصل دہشت گرد وہ ٹولہ ہے جو نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے اور جو بھی اس کی سیاسی اور قانونی حمایت کرے وہ ان جرائم میں شریک ہے۔
لبنانی حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا کا یہ فیصلہ لبنان کی ثابت قدم مزاحمتی قوم کے جذبے کو متاثر نہیں کرے گا، اور اس سے فلسطین کے دفاع کے ہمارے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ غاصبوں کے خلاف ہماری مزاحمت اور استقامت میں اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔