حماس نے غزہ میں انسانی بحران سے خبردار کرتے ہوئے بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ کیا

غزہ: حماس نے اتوار کے روز غزہ کی پٹی کو ایک آفت زدہ علاقہ قرار دیتے ہوئے ایک غیر معمولی تباہی کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے24 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں کیونکہ وسیع پیمانے پر تباہی جاری ہے اور ضروری وسائل ختم ہو چکے ہیں۔

ایک پریس بیان میں، حماس کے میڈیا آفس نے کہا کہ غزہ میں 61,709 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 47,487 کی ہسپتالوں میں موت کی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ 14,222افراد ملبے تلے لاپتہ ہیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ زخمیوں کی تعداد 111,588 تک پہنچ گئی ہے۔

اس تنازعے نے 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے، جن میں سے اکثر متعدد بار نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔

دفتر نے اطلاع دی کہ جنگ میں 450,000 ہاؤسنگ یونٹس کو نقصان پہنچا ہے، جن میں سے 170,000 مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

اس وحشیانہ جنگ نے حفظان صحت کے نظام کو بھی مفلوج کر دیا ہے، جس سے 34 ہسپتالوں اور 80 صحت کے مراکز کو بند کرنا پڑا ہے۔

بیان میں صنعتی، تجارتی، زرعی، حفظان صحت، تعلیم اور مواصلات کے شعبوں کی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے 50 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کے معاشی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ کی جاری اسرائیلی ناکہ بندی انسانی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے، جس سے لاکھوں جانیں خطرے میں ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *