کانگریس میں شامل ہونے والے لیڈران میں خاص طور سے بی جے پی کے سِول لائن ڈویزنل نائب صدر منیش ٹانک، سکریٹری کندن کمار، سونیا اور بی جے پی سول لائن اقلیتی مورچہ کے سابق نائب صدر عادل احمد کے نام اہم ہیں۔
نئی دہلی: چاندنی چوک حلقہ اسمبلی میں لوگوں کا بی جے پی اور عام آدمی پارٹی سے اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان پارٹیوں کے لیڈران لگاتار کانگریس کا دامن تھام رہے ہیں۔ جمعرات (30 جنوری) کو بی جے پی کے سِول لائن ڈویزنل نائب صدر سمیت کئی لیڈران نے چاندنی چوک حلقہ اسمبلی سے کانگریس امیدوار مُدت اگروال کی حمایت میں بی جے پی کو چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ کانگریس میں جن لیڈران نے شمولیت اختیار کی ہے ان میں خاص طور سے بی جے پی کے سِول لائن ڈویزنل نائب صدر منیش ٹانک، سکریٹری کندن کمار، سونیا اور بی جے پی سول لائن اقلیتی مورچہ کے سابق نائب صدر عادل احمد کے نام اہم ہیں۔
واضح ہو کہ مُدت اگروال کے راج پور روڈ واقع مرکزی انتخابی دفتر میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن پارلیمنٹ جے پرکاش اگروال نے سابق مرکزی وزیر کے پی شرما کی موجودگی میں بی جے پی لیڈران کو کانگریس پارٹی میں شامل کیا۔ اس موقع پر بی جے پی لیڈران نے کہا کہ ان کی پارٹی کے قول و عمل میں کافی تضاد ہے۔ پارٹی قیادت غریبوں کی بات تو کرتی ہے لیکن غریبوں کی مدد کے لیے کبھی سامنے نہیں آتی۔ ایسا ہی ایک معاملہ خیبر پاس علاقہ میں پیش آیا جب دہلی میونسپل کارپوریشن نے مکانوں کو منہدم کیا تو اس وقت مقامی رکن اسمبلی سمیت کوئی بھی بی جے پی لیڈر متاثرین کی مدد کے لیے سامنے نہیں آیا۔
علاوہ ازیں کانگریس میں شامل ہونے والے لیڈران نے کہا کہ صرف کانگریس کے ہی نوجوان اور قابل لیڈر مُدت اگروال خیبر پاس علاقہ کے متاثروں کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ لوگوں کے گھروں کو بچانے کے لیے انہوں نے نہ صرف احتجاج کیا بلکہ متعلقہ اعلیٰ افسران سے ملاقات کر کے متاثرین کا موقف بھی ان کے سامنے رکھا۔ ساتھ ہی اپنی پارٹی کے سینئر لیڈران کے ساتھ اس ایشو کو زور و شور سے اٹھایا۔ ان لوگوں نے کہا کہ مُدت اگروال ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے تھے۔ اب وقت ہے ہمیں ان کے ساتھ کھڑے ہو کر ان کی مدد کرنے کی، یعنی اسمبلی انتخاب میں ووٹ دے کر زبردست اکثریت سے کامیاب بنانے کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔