جمنا کی صفائی کے نام پر ملے 8500 کروڑ روپے کا کیجریوال کے پاس کوئی حساب نہیں: سینی

کیجریوال نے 10 سال پہلے دہلی کے عوام سے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے۔ زہریلے پانی کے بارے میں بیان دے کر انہوں نے ایک دردناک اور خوف وہراس پھیلانے والا فعل کیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے کہا کہ دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کا اپنے سیاسی فائدے کے لیے لوگوں میں خوف پیدا کرنے کا بیان افسوسناک ہے۔ نائب سنگھ سینی نے کیجریوال سے کہا کہ اس طرح کے بیانات دے کر نفرت پیدا نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو اس بیان کے لئے دہلی اور ہریانہ کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے۔

بدھ کو سینی نے دہلی-ہریانہ سرحد پر دہیسرا گاؤں کے نزدیک جمنا ندی کے پوائنٹ نمبر چار کا دورہ کیا اور پوجا کی اور جمنا کا پانی پیا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے بیان دیا ہے کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت نے یمنا میں زہر ملا کر بھیجا ہے، جب کہ انڈین واٹر اتھارٹی کی طرف سے لیے گئے پانی کے نمونوں میں کوئی زہریلا مادہ نہیں ملا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیجریوال جھوٹ کی سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے 10 سال پہلے دہلی کے عوام سے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے۔ زہریلے پانی کے بارے میں بیان دے کر انہوں نے ایک دردناک اور خوف وہراس پھیلانے والا فعل کیا ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔

آلودگی کنٹرول بورڈ کی آخری چار نمونوں کی جانچ کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے سینی نے کہا کہ دہلی میں داخل ہونے سے پہلے ہریانہ کی سرحد پر جمنا کا پانی پوری طرح سے معیارات پر پورا اترتا ہے۔ صاف پانی ہریانہ سے دہلی جا رہا ہے۔ دہلی کے بعد جب ہریانہ کو یہ پانی پلول اور فرید آباد میں ملتا ہے تو بہت خراب حالت میں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کے پاس جمنا کی صفائی کے نام پر مرکز سے ملنے والے ساڑھے آٹھ ہزار کروڑ روپے کا حساب نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت نے دہلی میں پانی کی صفائی اور سیوریج وغیرہ کے لیے 8500 کروڑ روپے دیے تھے، لیکن یہ رقم کہاں گئی، دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کے پاس اس کا کوئی حساب نہیں ہے۔ مسٹر کیجریوال نے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگا کر یمنا میں صاف پانی چھوڑنے کی سمت میں کوئی کام نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *