حماس کے اعلیٰ عہدیدار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد پر بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچ گئے

قاہرہ: فلسطینی تحریک حماس کی قیادت کے ارکان غزہ پٹی میں جنگ بندی پر عمل درآمد اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے عمل پر مصری حکام سے بات چیت کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گئے۔

تحریک نے پیر کو ایک بیان میں کہا- “آج شام، حماس کی قیادت کی نمائندگی کرنے والا ایک وفد مصری قیادت سے ملاقات اور جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک سرکاری دورے پر مصری دارالحکومت قاہرہ پہنچا”۔

وفد میں حماس کے بیرون ملک سیاسی دفتر کے سربراہ، سیاسی دفتر کے نائب سربراہ خالد مشعل، مغربی کنارے میں حماس کے سربراہ خلیل الحیا، ظاہر جبرین اور مذاکرات کے ذمہ دار تحریک کے دیگر ارکان شامل ہیں۔

وفد ان فلسطینی قیدیوں سے بھی ملاقات کرے گا جنہیں اسرائیلی جانب سے رہا کر کے مصر بھیجا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل اور حماس نے قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی سے 15 جنوری کو 42 روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور بالآخر دشمنی ختم کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا۔

اس جنگ نے 15 ماہ سے زائد عرصے کے دوران 47,000 سے زائد فلسطینیوں اور تقریباً 1,500 اسرائیلیوں کی جانیں لی ہیں۔

تناؤ لبنان اور یمن میں بھی پھیل گیا اور اسرائیل اور ایران کے درمیان میزائل حملوں کے تبادلے پر اکسایا۔

پہلے مرحلے میں قیدیوں کا جزوی تبادلہ، غزہ کی سرحد سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور انسانی امداد کی فراہمی شامل ہے۔ دوسرے اور تیسرے مرحلے پر ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔

معاہدے کے تحت، معاہدے کے ضامن – قطر، مصر اور امریکہ – قاہرہ میں ایک رابطہ مرکز قائم کریں گے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *