فلسطینیوں کے بجائے اسرائیلیوں کو گرین لینڈ بھیج دیا جائے، ایرانی وزیر خارجہ

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے بجائے اسرائیلیوں کو نکال کر گرین لینڈ بھیج دیا جائے۔

انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے ارادے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یقینی طور پر کافی نہیں ہو گا اور اب صورتحال پہلے سے کہیں زیادہ مختلف اور پیچیدہ ہوگئی ہے۔

2018 میں ٹرمپ نے امریکہ سمیت عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہو کر سابقہ ​​پابندیاں بحال کر دیں جو اس معاہدے کے دوران منسوخ کر دی گئی تھیں۔ 

عراقچی نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کو لاحق خطرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر کسی بھی حملے کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ ایسی حماقت کریں گے کہ جس سے پورے خطے میں ایک بہت بڑی جنگ چھڑ جائے۔

انہوں نے فلسطینیوں کی ملک سے بے دخلی کے امریکی منصوبے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا: مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک ایسا پروجیکٹ ہے جسے ماضی میں بہت سے لوگوں نے آزمایا ہے لیکن وہ سب ناکام ہوگئے۔

فلسطین کو خطے کے نقشے سے مٹایا نہیں جا سکتا اور  نہ ہی انہیں اپنی سرزمین سے نکالا جا سکتا، میری تجویز یہ ہے کہ فلسطینیوں کے بجائے اسرائیلیوں کو فلسطین سے نکال کر گرین لینڈ منتقل کیا جائے، اس طرح امریکہ کے لئے گرین لینڈ اور اسرائیل دونوں کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *