مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اردن کی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے کسی بھی منصوبے کی سخت مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
اردن نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی عوام کے حقوق کو نظر انداز کرنے سے خطے میں مزید کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔
اس ملک کے اراکین پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اردن کو کبھی بھی فلسطینیوں کے وطن کے طور پر تبدیل نہیں کیا جائے گا اور وہ ثابت قدم فلسطینی عوام کو جبری بے دخل کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔
اردن کے وزیر خارجہ نے بھی زور دے کر کہا کہ متبادل وطن کے بارے میں کسی بھی تجویز کو مسترد کرتے ہیں اور ہم اسے ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
ایمن صفدی نے کہا کہ فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے خلاف ہمارا مؤقف مضبوط ہے اور ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فلسطینیوں کے ان کی قومی سرزمین پر حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔ اردن اردنیوں کا ہے اور فلسطین فلسطینیوں کا۔