کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی حکومت دعوے تو کرتی ہے کہ ہم کسان کی آمدنی دوگنی کر دیں گے، لیکن حقیقت بالکل برعکس ہے۔‘‘
ہندوستان میں کسانوں کی حالت زار کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، لیکن کچھ خبریں تو ایسی سامنے آتی ہیں جس پر یقین کرنا محال ہو جاتا ہے۔ ایسی ہی ایک خبر سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سبزی منڈی میں ایک کوئنٹل ٹماٹر فروخت کرنے کے بعد کسان کو محض 20 روپے کا منافع ہوا۔ کئی ہفتوں کی سخت محنت و جدوجہد کے بعد کسانوں کو ہاتھ میں آنے والی یہ معمولی رقم باعث فکر ہے۔ اس خبر پر کانگریس نے مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔
کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں ٹماٹر کسان کو ہوئے 20 روپے منافع پر افسوس ظاہر کیا گیا ہے۔ اس پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’مودی حکومت میں کسانوں کی کیا حالت ہے، اس کا ایک نمونہ دیکھ لیجیے۔ جئے پور کی ایک منڈی میں کسان ایک کوئنٹل ٹماٹر فروخت کرنے گیا۔ ایک کوئنٹل ٹماٹر بیچنے کے بعد کسان کو صرف 20 روپے ملے۔‘‘ یہ 20 روپے کسان کو کس طرح حاصل ہوئے، اس کی تفصیل بھی کانگریس نے دی ہے۔ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’کسان کو ایک کوئنٹل ٹماٹر کے بدلے 160 روپے ملے۔ لیکن س میں بھاڑا اور مزدوری کے 140 روپے کٹ گئے۔ اس طرح کسان کو صرف 20 روپے حاصل ہوئے۔‘‘
اس جانکاری کو شیئر کرنے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مودی حکومت دعوے تو کرتی ہے کہ ہم کسان کی آمدنی دوگنی کر دیں گے، لیکن حقیقت بالکل برعکس ہے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب کسان کو اپنی فصل کی صحیح قیمت نہیں ملی۔ گزشتہ 10 سالوں میں ملک کا کسان ہر بار یہ سب برداشت کرتا رہا ہے۔‘‘ اس پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’آج ملک میں کسان ایم ایس پی اور قرض معافی جیسے مطالبات کو لے کر دھرنا دے رہے ہیں، لیکن نریندر مودی ان کے مطالبات سننے کی جگہ کسانوں کے راستے میں لوہے کی کیلیں ٹھونک دیتے ہیں۔ ان پر آنسو گیس کے گولے داغتے ہیں۔ یہ شرمناک ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔