نئی دہلی ۔ ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں اب رات کے اوقات میں نہ تو مسجد سے اذان کی آواز سنائی دے گی اور نہ ہی مندر سے آرتی کی آواز آئے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ رات کے وقت ہونے والی کسی بھی مذہبی، شادی یا دیگر تقریبات میں بھی لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ یہ ہدایات بھوپال کے ضلعی چکام نے جاری کی ہیں۔ انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ ان ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور اگر کوئی ان احکامات کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف دفعہ 163 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
یہ حکم 10ویں اور 12ویں بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ ہوگی۔ اس وقت میں طلباء اپنی پڑھائی کر رہے ہوتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر یا ڈی جے کی آواز سے ان کی توجہ متاثر ہوتی ہے، جس کے باعث ڈی ایم نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
ڈی ایم نے اپنے حکم میں مندر اور مسجد کے علاوہ ہوٹلوں، ریستورانوں اور بارس میں بھی اس پابندی کو نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے تاہم ان اداروں کو مخصوص اجازت دی جا سکتی ہے اگر وہ انتظامیہ سے پہلے اجازت حاصل کریں اور آواز کی حد کا خیال رکھیں۔ اس اجازت کے لیے ایک حلف نامہ بھی دیا جائے گا اور اس کی خلاف ورزی کی صورت میں مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے گی۔
یہ فیصلہ سپریم کورٹ اور نیشنل گرین ٹریبونل کی ہدایات کے مطابق کیا گیا ہے۔