یمنی حوثیوں نے 153 جنگی قیدی رہا کردیئے

دُبئی: یمن کے حوثی باغیوں نے ہفتہ کے دن 153 جنگی قیدیوں کو یکطرفہ طورپر رہا کردیا۔ انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (صلیب ِ احمر) نے یہ بات بتائی۔

غزہ پٹی میں اسرائیل۔ حماس جنگ بندی کے بعد کشیدگی کم کرنے کے لئے حوثیوں نے کئی اقدامات کئے ہیں تاہم یہ رہائی اقوام متحدہ سے 7 یمنی ورکرس کو پکڑلئے جانے کے بعد عمل میں آئی۔ حوثیوں کے اس اقدام پر اقوام متحدہ نے برہمی ظاہر کی۔ ریڈ کراس نے کہا ہے کہ وہ اس یکطرفہ رہائی کا خیرمقدم کرتی ہے کیونکہ یہ بات چیت کے احیاء کی سمت ایک اور مثبت قدم ہے۔

یمن میں انٹرنیشنل ریڈکراس کی ڈیلیگیشن ہیڈ کرسٹین سپولا نے کہا کہ اس آپریشن نے اُن فیملیز کے لئے بڑی راحت کا سامان فراہم کیا ہے جو اپنوں کی واپسی کے لئے بے قرار تھیں۔ کئی اور فیملیز بھی اپنوں کی راہ دیکھ رہی ہیں۔

ہم امید کرتے ہیں کہ مزید افراد رہا ہوں گے۔ حوثیوں کی کمیٹی برائے امورِ اسیران کے سربراہ عبدالقادر المرتضیٰ نے کہاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لوگوں کو رہا کیا گیا۔ رہائی پانے والوں میں بیمار‘ زخمی اور بزرگ شامل ہیں۔ اس اقدام کا مقصد بھروسہ قائم کرنا ہے۔

صلیب ِ احمر نے دیگر قیدیوں کی رہائی میں مدد دی ہے۔ سال 2020 میں ایک ہزاراور سال 2023 میں 800 قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آیا تھا۔ حوثی باغیوں نے جاریہ ماہ کہا تھا کہ وہ بحراحمر میں اپنے حملے کم کردیں گے۔

انہوں نے نومبر 2023 میں ضبط بحری جہاز گیلکسی لیڈر کے 25 رکنی عملہ کو رہا کردیا تھا۔ یمن جنگ میں ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد جانیں جاچکی ہیں۔ مرنے والوں میں لڑاکے اور شہری شامل ہیں۔ اس جنگ نے دنیا کا بدترین بحران پیدا کیا۔ یمن کی معیشت لڑکھڑاگئی۔

Photo Source: @JoseN1426871



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *