واشنگٹن: امریکی ریاست میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران آگ نے تباہی مچا دی ہے، پیلیسیڈس اور ایٹن میں لگنے والی آگ نے مجموعی طور پر 37 ہزار ایکڑ سے زائد رقبے جلا کر خاکستر کر دیا اور کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آگ کو لگونا،سیپول ویڈا، گبل، گلمین اور بارڈر 2 کا نام دیا گیا، جو لاس اینجلس، سان ڈیاگو، وینٹورا اور ریور سائیڈ کی کاؤنٹیوں میں بھڑک اٹھی۔
دوسری جانب، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تباہی سے متاثرہ مغربی شمالی کیرولائنا کا دورہ کیا اور لاس اینجلس روانہ ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کو صدارت کا عہدہ دوبارہ سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا دورہ رہائشیوں کو یہ یقین دلانے کا موقع فراہم کر سکتا ہے کہ وفاقی حکومت ان لوگوں کی مدد کرے گی جن کی زندگی سمندری طوفان، جنگل کی آگ اور دیگر قدرتی آفات سے متاثر ہوئی ہے۔
شمالی کیرولینا پہنچنے پر انہوں نے ستمبر کے سمندری طوفان ہیلین کے بعد اس کے اثرات سے نمٹنے کے حوالے سے اقدامات پر وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی پر سخت تنقید کی۔
بحالی کی کوششوں کے بارے میں دی گئی ایک بریفنگ کے دوران ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کیرولائنا کو تعمیر نو کے لیے تیزی سے مدد کرنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ترجیح دیں گے کہ ریاستوں کو آفات سے نمٹنے کے لیے وفاق رقم دے گا، اس کام کے لیے ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی پر انحصار نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتظامی حکم نامے پر دستخط کریں گے جس کا مقصد ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی میں موجود دیرینہ مسائل کو حل کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں ہم ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کو ختم کرنے کی سفارش کرنے جا رہے ہیں۔