کیوں راجستھان کی سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے ناراض ہوئیں؟

راجستھان کی سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے سندھیا جمعہ کو جودھ پور کے دورے پر تھیں۔ اس دوران راج ماتا وجئے راجے سندھیا کی یادگار پر  انہوں نےپھول چڑھائے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

راجستھان کی سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے نے جودھ پور میں راج ماتا وجئے راجے سندھیا کی یادگار پر پھول چڑھائے۔ یادگار اور اردگرد کی حالت دیکھ کر سابق وزیر اعلیٰ ناراض ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح دوسروں کے مجسموں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے اسی طرح راج ماتا کی یادگار کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے۔

وسندھرا راجے سندھیا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ” راجماتا وجئے راجے سندھیا نے ملک اور ہم سب کے لیے بہت کچھ کیا اسی لئے ان کا مجسمہ وہاں نصب ہے۔ میں کہنا چاہتی ہوں کہ جس طرح سے افسران، انچارجز اور یہاں کے کونسلر دوسروں کے لیے بہت کچھ کر رہے ہیں، وہ راجماتا وجئے راجے سندھیا کے مجسمے کا بھی خیال رکھیں۔” انہوں نے کہا کہ ایک یادگار کو صاف نہیں رکھا جا رہا ہے۔ راج ماتا نے نہ صرف ریاست بلکہ ملک کے لیے بھی بہت کچھ کیا ہے، اس کے باوجود اگر حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے تو سوچنے کی بات ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ راجستھان کی سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے جمعرات کو جودھ پور پہنچی تھیں۔ ایئرپورٹ پر ان کے حامیوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔وسندھرا  راجے نے رات جودھ پور میں قیام کیا۔ وسندھرا راجے نے جمعہ کو ایک پوسٹ میں کہا، “شیر گڑھ کے ایم ایل اے شری بابو سنگھ راٹھور کے بیٹے بھانو پرتاپ سنگھ کی شادی کی تقریب میں شریک ہوئے اور دولہا اور دلہن کو آشیرواد دیا۔واضح رہے وزیر اعلی بھجن لال شرما اس تقریب میں شرکت کے لیے شام کو جودھ پور پہنچے تھے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *