ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا یہ اندازہ کئی حلقوں میں رائج تصور کے برعکس ہے کہ ڈالر کی مضبوطی کے درمیان، ہندوستانی کرنسی نے دیگر کرنسیوں کے مقابلے بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
موڈیز ریٹنگز نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستانی کرنسی پچھلے دو سالوں میں تقریباً 5 فیصد اور پچھلے پانچ سالوں میں 20 فیصد گر گئی ہے، جو جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں سب سے کمزور کارکردگی کرنے والی کرنسیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے اقتصادی دنیا میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ ریٹنگ ایجنسی کا یہ اندازہ کئی حلقوں میں رائج تصور کے برعکس ہے کہ ڈالر کی مضبوطی کے درمیان ہندوستانی کرنسی کی کارکردگی دیگر کرنسیوں کے مقابلے بہت بہتر رہی ہے۔
موڈیز نے روپے کی گرتی ہوئی قدر کے اثرات کو سمجھنے کے لیے 23 ہندوستانی کمپنیوں کا جائزہ لیا ہے۔ اس بنیاد پر موڈیز نے پایا کہ ان میں سے صرف چھ کمپنیاں ہی ڈالر کی مضبوطی سے متاثر ہو رہی ہیں۔ تاہم موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان کمپنیوں میں ایسے عوامل بھی ہیں جو اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔
موڈیز کی تشخیص میں شامل ان کمپنیوں میں بھارت پیٹرولیم کارپوریشن (BPCL)، ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن (HPCL)، انڈین آئل کارپوریشن (IOC)، الٹرا ٹیک سیمنٹ، بھارتی ایئرٹیل اور اے این آئی ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔ ان سمیت، موڈیز نے کل 23 کمپنیوں کا جائزہ لیا ہے۔
موڈیز نے ‘جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیائی ابھرتی ہوئی مارکیٹس کمپنیوں’ پر اپنی رپورٹ میں کہا، ‘گزشتہ دو سالوں میں روپے کی قدر میں صرف 5 فیصد کمی ہوئی ہے، لیکن جنوری 2020 سے اب تک اس میں 20 فیصد سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ اس طرح یہ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں سب سے کمزور کارکردگی دکھانے والی کرنسیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔