’بہار حکومت پاسوان برادری کے خلاف‘، این ڈی اے سے ناراض پشوپتی پارس وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف سڑک پر اترے

گزشتہ ایک سال سے دفعدار چوکیدار اپنے 7 نکاتی مطالبات کو لے کر بہار حکومت کے خلاف لڑائی لڑ رہے ہیں۔ اس میں زیادہ تر دلت طبقہ کے لوگ ہیں اور اس میں بھی 80 فیصد سے زیادہ پاسوان سماج کے لوگ ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پشوپتی پارس / تصویر: آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>پشوپتی پارس / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

پشوپتی پارس / تصویر: آئی اے این ایس

user

راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کے سربراہ پشوپتی پارس اب کھل کر بہار کی نتیش حکومت کے خلاف سڑک پر اتر گئے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے ابھی تک باضابطہ طور پر این ڈی اے سے الگ ہونے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ پشوپتی پارس کی ناراضگی اس وجہ سے زیادہ ہے کہ این ڈی کی جانب سے لگاتار انھیں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ منگل (21 جنوری) کو آر ایل جے پی کے صدر پشوپتی پارس اور ان کے بھتیجے ر پارٹی کے ریاستی صدر پرنس راج گردنی باغ واقع مقامِ احتجاج پر پہنچے جہاں دفعدار چوکیدار کے مطالبات پر اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی ان دونوں نے احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور حکومت بہار پر جم کر حملہ بولا۔

واضح ہو کہ گزشتہ ایک سال سے دفعدار چوکیدار اپنے 7 نکاتی مطالبات کو لے کر بہار حکومت کے خلاف لڑائی لڑ رہے ہیں۔ ان لوگوں کا اہم مطالبہ یہ ہے کہ پہلے جو دفعدار چوکیدار کی بحالی ہوتی تھی اس کے بعد ان کے زیر کفالت لوگوں کو بحال کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن بہار حکومت نے اس میں تبدیلی کی ہے اور اس کی بحالی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ دفعدار چوکیدار لگاتار اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس میں زیادہ تر دلت طبقہ کے لوگ ہیں اور اس میں بھی 80 فیصد سے زیادہ پاسوان سماج کے لوگ ہیں۔

2025 میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی سیاسی پارٹیوں نے تیاریاں شروع کر دی ہے۔ ایسے میں پشوپتی پارس کے لیے بھی یہ ایک بہترین موقع ہے کیونکہ ان کی پہچان ایک پاسوان لیڈر کے طور پر ہے۔ کچھ روز قبل چراغ پاسوان نے بھی دفعدار چوکیداروں کے مطالبات کے حوالے سے سرگرمی دکھائی تھی اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی تھی۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے ابھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس درمیان آج دفعدار چوکیدار کے احتجاجی مقام سے خطاب کرتے ہوئے پشوپتی پارس نے کہا کہ ’’95 فیصد اس میں پاسوان سماج کے لوگ ہیں۔ بہار حکومت پاسوان سماج کے خلاف ہے اور اس کے حقوق کو صلب کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کی ہم لوگ پُرزور مخالفت کرتے ہیں۔‘‘ پشوپتی پارس نے مزید کہا کہ ’’ہم بہار حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دفعدار چوکیدار کی بحالی کے لیے پہلے جو طریقہ کار تھا وہی نافذ کیا جائے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ ماہ سے این ڈی اے میں پشوپتی پارس کو اہمیت نہیں دی جا رہی ہے اور 2025 میں ریاستی اسمبلی انتخاب بھی ہونا ہے۔ ایسے میں پشوپتی پارس کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ احتجاج کر رہے دفعدرا چوکیدار کی حمایت کر کے اپنی سیاسی زمین کو مضبوط کریں۔ چونکہ اس احتجاج میں زیادہ تر پاسوان سماج کے لوگ ہی ہیں، اس لیے پشوپتی پارس کو ان کی حمایت کرنے کا فائدہ مل سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *