مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اختیارات سنبھالنے کے بعد پڑوسی ممالک کے بارے میں اپنے خطرناک عزائم کا اظہار کیا ہے۔ میکسیکو اور کینیڈا کے الحاق اور پانامہ کینال پر قبضے کے بیانات سے علاقائی اور عالمی سطح پر شدید تشویش پیدا ہوئی ہے۔
حلف برداری کے موقع پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم پاناما نہر کو پاناما سے واپس لیں گے۔ ہم نے یہ نہر بنائی لیکن آج چین اسے استعمال کرتا ہے۔ امریکی مسلح افواج ایک مشن پر توجہ مرکوز کریں گی اور وہ ہے اپنے دشمنوں کو شکست دینا۔ ہم دنیا کی اب تک کی سب سے مضبوط فوج بنا رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے بیانات اور عزائم کے جواب میں پاناما کے صدر نے زور دے کر کہا کہ پاناما نہر ہماری ہے اور رہے گی۔
دوسری جانب میکسیکو کے بارے میں صدر ٹرمپ نے اپنے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت کا اعلان کر رہا ہوں۔ میں غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے کو روکوں گا۔
میکسیکو کے صدر نے امریکہ سے تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کی ٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ میں میکسیکو کے شہریوں کی حمایت کرتے ہیں اور امریکیوں کو اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ہماری ضرورت ہے۔