نئی دہلی: لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی نے حکومت کی ترقیاتی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت کی پالیسیوں میں محنت عام آدمی کرتا ہے اور اس کی محنت کا فائدہ کوئی اور اٹھاتا ہے مسٹر گاندھی نے منگل کو کہا، “مودی جی کے وکست بھارت کی حقیقت – محنت آپ کی، منافع کسی اور کا۔
آپ سب کے خون پسینے سے ملک کی معیشت کا پہیہ چل رہا ہے، لیکن کیا آپ کو اس میں مناسب حصہ مل رہا ہے؟ ذرا سوچئے – مینوفیکچرنگ سیکٹر کی معیشت میں حصہ داری 60 سال کی سب سے نچلی سطح پر آ گئی ہے۔
اس وجہ سے لوگوں کو روزگار کے لیے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔ زراعت کے شعبے میں غلط پالیسیوں نے کسان اور کھیت مزدور کی حالت خراب کر دی ہے۔
وہ بمشکل اپنی گزر بسر کر پا رہے ہیں۔پچھلے پانچ سال میں مزدوروں کی حقیقی آمدنی یا تو مستحکم ہے یا کم ہوئی ہے۔
انہوں نے جی ایس ٹی اور مہنگائی پر حکومت پر حملہ کیا اور کہا، “مضر جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس کی مار نے غریب اور مڈل کلاس کا جینا مشکل کر دیاہے، جبکہ کارپوریٹ کا قرض معاف کیا جا رہا ہے۔
آسمان چھوتی مہنگائی کی وجہ سے اب نہ صرف غریب بلکہ سیلریڈ کلاس بھی اپنی ضروریات کے لیے قرض لینے پر مجبور ہے۔
مسٹرگاندھی نے مودی حکومت کی ترقی کو حقیقت سے دور بتایا اور کہا کہ حقیقی ترقی وہ ہے، جہاں سب کی بہتری ہو – کاروبار کے لیے منصفانہ ماحول ہو، مناسب ٹیکس نظام ہو، اور مزدوروں کی آمدنی بڑھے۔ اسی سے ملک خوشحال اور مضبوط بنے گا۔