ڈیر البلا (غزہ پٹی) : غزہ سے رہا کردہ پہلے تین یرغمالی اسرائیل پہنچے۔ فوج نے آج یہ اعلان کیا۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان کمزور جنگ بندی کے آغاز کے چند گھنٹوں بعد ہی یہ یرغمالی اسرائیل پہنچے۔
ان کی مائیں ان سے ملنے کی منتظر تھیں۔ اسرائیلی میڈیا نے قطر میں قائم الجزیرہ کے فوٹیج کے حوالہ سے یہ دکھایا کہ تین خواتین، ریڈ کراس کی گاڑیوں کی طرف بڑھیں۔ ان گاڑیوں کے ساتھ مسلح آدمی تھے جو اپنے سروں پر حماس کی سبز پٹیاں باندھے ہوئے تھے۔
حماس کے یہ ارکان وہاں جمع آسانی سے قابو میں نہ آنے والے ہجوم سے بچانے کے لیے ان کاروں کی نگرانی کررہے تھے۔ ان تینوں رہا باشندہ یرغمالیوں کی مزید کوئی جھلک دیکھے جانے کی امید نہیں تھی کیوں کہ انھیں طبّی معائنہ کے لیے لے جایا جائے گا۔
صدر امریکہ جوبائیڈن نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان تینوں کی صحت اچھی ہے۔ تل ابیب میں بڑے اسکرینس پر یہ خبر دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ جمع ہوئے تھے جو خوشی و مسرت ظاہر کررہے تھے۔ یہ لوگ مہینوں سے اس چوک پر جمع ہوتے تھے اور جنگ بندی کی مفاہمت طے کرنے کی مانگ کرتے تھے۔
جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق 11:15 بجے دن ہوا جو تنازعہ کے بالآخر خاتمہ کی سمت پہلا قدم ہے۔ جنگ بندی کے نتیجہ میں ان تقریباً 100 یرغمالیوں کو بھی رہا کردیا جائے گا جن کا اغوا حماس نے 7 اکتوبر 2023ء کے حملے میں کیا تھا۔ آج رومی گونن 24 سالہ، ایمیلی دماری 28 سالہ اور دوورون اسٹین بریچر 31 سالہ کی رہائی عمل میں آئی۔ اب اگلا قدم 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہے۔