یو جی سی نے چورو میں او پی جے ایس یونیورسٹی، الور کی سن رائز یونیورسٹی اور جھنجھنو کی سنگھانیہ یونیورسٹی پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ یہاں پی ایچ ڈی کے طلبہ کے داخلے روکنے کی ہدایات دی گئی ہیں
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے پی ایچ ڈی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی یونیورسٹیوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ یو جی سی نے راجستھان کی تین یونیورسٹیوں پر پانچ سال کی پابندی لگا دی ہے۔ اب یہ یونیورسٹیاں اگلے پانچ سالوں یعنی 2025-26 سے 2029-30 تک طلباء کو پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ نہیں دے سکیں گی۔ جن یونیورسٹیوں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں چورو کی او پی جے ایس یونیورسٹی، الور کی سن رائز یونیورسٹی اور جھنجھنو کی سنگھانیہ یونیورسٹی شامل ہیں۔
یو جی سی نے کہا ہے کہ تینوں یونیورسٹیاں پی ایچ ڈی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ یو جی سی کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی قوانین کی جانچ کے لیے ایک مستقل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کمیٹی نے پایا کہ یہ تینوں یونیورسٹیاں قواعد پر عمل نہیں کر رہی ہیں، جس کے بعد انہیں نوٹس جاری کیا گیا۔ تسلی بخش جواب نہ ملنے پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔
یو جی سی نے کہا ہے کہ راجستھان کی تینوں یونیورسٹیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پی ایچ ڈی طلباء کے داخلے فوری اثر سے روک دیں۔ اس کے ساتھ ہی یو جی سی نے طلباء کو ان تینوں یونیورسٹیوں کی طرف سے پیش کردہ پی ایچ ڈی پروگراموں میں داخلہ نہ لینے کی تنبیہ بھی کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ چورو میں او پی جے ایس یونیورسٹی، الور میں سن رائز یونیورسٹی اور جھنجھنو میں سنگھانیہ یونیورسٹی کی طرف سے دی گئی پی ایچ ڈی کی ڈگریاں اب درست نہیں رہیں گی۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے چیئرمین پروفیسر جگدیش کمار نے کہا کہ جن اداروں میں پی ایچ ڈی کے قواعد پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ یو جی سی چیئرمین نے کہا کہ ہم کچھ اور یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی پروگراموں کے معیار کی جانچ کر رہے ہیں، یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔