غزہ میں جنگ بندی کا اعلان/ قابض اسرائیل نے ذلت و رسوائی کے ساتھ ایک مرتبہ پھر گھٹنے ٹیک دیئے

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطری وزیراعظم نے کہا کہ معاہدے کے تحت جنگ بندی کے لیے قیدیوں کا تبادلہ ہوگا اور غزہ میں امداد پہنچائی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے تحت معاہدہ طے پاگیا ہے اور اس عمل درآمد کے لیے اسرائیل کی حکومت اقدامات کرے گی۔

قطری وزیراعظم نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کا اطلاق 19 جنوری بروز اتوار کو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ 42 روز پر محیط ہوگا اور اسرائیل فورسز کی غزہ کے شہری علاقوں سے سرحد پر واپسی ہوگی اور قیدیوں اور لاشوں کا تبادلہ، زخمیوں اور مریضحوں کو باہر لے جانے کی اجازت ہوگی، انسانی بنیاد پرپورے غرہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر امداد بھی فراہم کردی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بے گھر افراد کی واپسی اور ان کی بحالی کے لیے امداد فراہم کردی جائے گی۔

قطری وزیراعظم نے کہا کہ پہلے مرحلے میں حماس 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں خواتین، فوجی اوربزرگ شامل ہیں، اس کے بدلے میں اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینیوں کی ایک مخصوص تعداد بھی رہا کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کی تفیصلات پہلے مرحلے کی مکمل عمل داری پر دونوں فریقین مکمل طور پر تینوں مراحل پر بتدریج عمل کرنا ہوگا اور مزید خون ریزی اور جنگ سے گریز کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قطر مصر اور امریکا کے ساتھ مل کر معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے گا تاکہ دونوں فریقین معاہدے پر مکمل طور پر عمل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ قطر غزہ کے بے گھر خاندانوں کی واپسی، بحالی اور غزہ کے لوگوں کے لیے تمام تر کوششیں جاری رکھے گا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *