[]
حیدرآباد: ایک نئے ریکارڈ میں حکومت تلنگانہ کو ریاست میں شراب کی دکانات کے الاٹمنٹ کیلئے درخواست فیس کے طور پر2639 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔
ریاست بھر میں 2620 شراب کی دکانات کیلئے جملہ1,31,954 درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔ محکمہ اکسائز نے شراب کی ایک بوتل فروخت کئے بغیر یہ رقم کمائی ہے۔ یہ ریکارڈ آمدنی درخواست فیس کی ناقابل واپسی کے تحت ہوئی ہے۔
21 / اگست کو قرعہ اندازی کے بعد شراب کی دکانات الاٹ کی جائیں گی۔ محکمہ اکسائز نے یکم دسمبر 2023 سے نومبر2025تک لائسنس کی اجرائی کیلئے درخواستیں طلب کی تھیں۔2014 میں تشکیل تلنگانہ کے بعد موصولہ درخواستوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
دو سال قبل 2021 میں حکومت کو69 ہزار درخواستیں وصول ہوئی تھیں اور درخواست فیس جو ناقابل واپسی تھی، کے تحت حکومت کو1350 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی اور شاپ لائسنس کے طور پر3500 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔
سال 2023-25 کی شراب کی نئی پالیسی کے تحت ہر درخوست فام کے ساتھ فیس جو ناقابل واپسی تھی،2لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔ ہر ایک شاپ کی لائسنس فیس سالانہ 50 لاکھ سے 1.1 کروڑ روپے کے درمیان رہے گی اور یہ فیس علاقہ کی آبادی پر منحصر رہے گی۔
اہل درخواست گزاروں کو ایک سال کے اکسائز ٹیکس کی 25 فیصد رقم داخل /جمع کرانا ہوگا۔ ہر سال خصوصی رٹیل اکسائز ٹیکس سالانہ5لاکھ روپے رہے گا۔ ریاست بھر میں 2620 شراب کی دکانات کیلئے لائسنس الاٹ کئے جائیں گے۔ حکومت تلنگانہ نے مختلف کمزور طبقات کیلئے15فیصد دکانات مختص کئے ہیں۔ جملہ دکانات میں سے گوڑ برادری، ایس سی اور ایس ٹی طبقات کیلئے786 شاپس الاٹ کئے جائیں گے۔
جملہ دکانات میں سے 615 شاپس حیدرآباد میں الاٹ کئے جائیں گے۔ موجودہ لائسنس 30 نومبر تک کار آمد ہیں۔ نومبر، دسمبر میں منعقد شدنی اسمبلی الیکشن کے پیش نظر حکومت نے پیشگی طور پر ٹنڈرس کا عمل شروع کیا ہے۔ جملہ1,31,490 درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔
مجموعی طور پر ایک دکان کے لائسنس کیلئے50تاجروں میں مقابلہ ہے۔ شراب کی ایک دکان کیلئے سب سے زیادہ 10,908 درخواستیں سرور نگر حیدرآباد سے وصول ہوئی ہیں۔ محکمہ اکسائز کے عہدیداروں کے مطابق شمس آباد علاقہ میں ایک دکان کیلئے 10,811 درخواستیں داخل کی گئیں جبکہ ایک شاپ کے لئے سب سے کم 976 درخواستیں ضلع کمرم بھیم آصف آباد سے موصول ہوئی ہیں۔
سب سے کم درخواستوں میں ضلع عادل آباد دوسرے مقام پر ہے جہاں 979 درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔ درخواستوں کے ادخال کی 18/ اگست آخری تاریخ تھی۔ آخری دو دنوں میں 87 ہزار درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔ شراب کی فروخت سے حکومت تلنگانہ کی آمدنی دگنی ہوگئی ہے۔
سال2015-16 میں حکومت کو شراب کی فروخت سے 12703 کروڑ کی آمدنی ہوئی تھی جبکہ سال2021-22 میں یہ آمدنی بڑھ کر 25,585 کروڑ روپے ہوگئی دو سال قبل شراب کی تمام اقسام کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود اس کی فروخت میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ سال2022-23 میں شراب کی فروخت کا تخمینہ30 ہزار کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔