تازہ واقعات نے ان اقدامات کی مؤثر عمل داری پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے جو طلبہ کو ذہنی دباؤ سے نکالنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ حالیہ واقعے سے ایک دن قبل، نیرج جاٹ نامی طالب علم نے بھی خودکشی کی تھی جس کا پوسٹ مارٹم آج مکمل ہوا تھا۔ ابھی تک پہلا صدمہ کم نہ ہوا تھا کہ اب ایک اور طالب علم کی جان چلی گئی۔ یہ حالات تعلیمی نظام میں بنیادی اصلاحات اور ذہنی صحت کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔
(نوٹ: اگر آپ ذہنی دباؤ یا کسی بھی قسم کی جذباتی پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں تو براہ کرم ماہر نفسیات یا ذہنی صحت کے کسی ماہر سے رابطہ کریں۔ آپ قریبی ذہنی صحت کے مراکز یا ہیلپ لائنز کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنی زندگی کو محفوظ رکھنے اور مدد طلب کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔)