آسام کے دیما ہساؤ ضلع میں کوئلہ کی کان میں پھنسے 9 مزدوروں کو بچانے کے لیے ہندوستانی فوج نے ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ ان میں ایک نیپالی، ایک بنگالی ہے، جبکہ باقی آسام کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں
ہندوستانی فوج نے آسام کے دیما ہساؤ ضلع کے امرانگشُو علاقے میں ایک کوئلہ کی کان میں پھنسے ہوئے 9 مزدوروں کو بچانے کے لیے ایک ریلیف ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ یہ اطلاع مقامی حکام نے منگل کے روز دی۔ اس کارروائی کا مقصد مزدوروں کو جلد از جلد بچانا ہے، جو زیرِ زمین کوئلہ کی کان میں کھدائی کے دوران پھنس گئے تھے۔
مذکورہ ٹاسک فورس کو غوطہ خوروں، سیپرز اور دیگر ضروری سامان سے لیس کیا گیا ہے۔ ایک سینئر فوجی افسر نے بتایا کہ فوجی اہلکاروں کی ایک ٹیم، جو اس ٹاسک فورس کا حصہ ہے، ضروری آلات اور ماہرین کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے تاکہ بچاؤ کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ ہندوستانی فوج کے سینئر افسران، جو مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطہ میں ہیں، بھی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے موقع پر پہنچیں گے۔
ریاستی حکومت نے بھی اس بچاؤ کارروائی میں تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا شرما نے ہندوستانی فوج سے مدد کی درخواست کی تھی تاکہ ان مزدوروں کو فوری طور پر نکالا جا سکے۔ وزیرِ اعلیٰ نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا، ’’ہم نے بچاؤ کے لیے فوج سے مدد طلب کی ہے۔ ریاستی اور قومی سطح کی ایمرجنسی سروسز، جیسے ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف، بھی اس کام میں مدد کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچنے والی ہیں۔‘‘
یہ واقعہ امرانگشُو علاقے کی ایک کوئلہ کی کھدائی میں پیش آیا، جہاں نو مزدور کھدائی کے دوران پھنس گئے ہیں۔ ان میں ایک نیپال کا شہری بھی شامل ہے، جبکہ دیگر مزدور مغربی بنگال اور اسام کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی شناخت گنگا بہادر شیٹھ، حسین علی، ذاکر حسین، سرپا برمن، مصطفیٰ شیخ، خوشی موہن رائے، سنجیت سرکار، لیزان مگر اور شَرَت گوئری کے طور پر کی گئی ہے۔
ریاستی پولیس اور انتظامیہ نے فوری طور پر بچاؤ کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ضلع کمشنر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ بھی اپنے افسران کے ساتھ موقع پر پہنچنے والے ہیں۔ وزیرِ خوراک و شہری سپلائی کوشک رائے بھی اس بچاؤ کی کارروائی کو دیکھنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔