چھتیس گڑھ کے بعد راجستھان حکومت ہماچل کی مدد کے لیے آگے آئی، آفت سے نمٹنے کے لیے دئے 15 کروڑ روپے

[]

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے ہفتہ کو کہا کہ راجستھان حکومت نے قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ میں 15 کروڑ روپے دیے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
user

شملہ: ہماچل پردیش میں بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ شدید بارشوں کے باعث راجدھانی شملہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوئے اور جان و مال کا ضیاع ہوا۔ دریں اثنا، دیگر ریاستیں اس مشکل وقت میں ہماچل کی مدد کے لیے آگے آ رہی ہیں۔ چھتیس گڑھ کے بعد اب راجستھان حکومت نے متاثرین کی مدد کے لیے ہاتھ بڑھایا ہے۔ گہلوت حکومت نے ہماچل پردیش کو 15 کروڑ روپے کی امداد فراہم کی ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے ہفتہ کو کہا کہ راجستھان حکومت نے قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ میں 15 کروڑ روپے کی امداد دی ہے۔ سکھو اور لوگوں نے آفت کی اس گھڑی میں مدد فراہم کرنے پر راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم آفت سے متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرنے میں کارگر ثابت ہوگی۔

وزیراعلیٰ نے مختلف تنظیموں اور عوام پر زور دیا کہ وہ اس فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ متاثرہ افراد کو مناسب امداد فراہم کی جا سکے۔ اس سے قبل ریاست میں آفت کے پیش نظر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے بھی مدد کے لیے فنڈز جاری کیے تھے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ہماچل اور متاثرین کی مدد کے لیے 11 کروڑ کی امدادی رقم کا اعلان کیا۔

خیال رہے کہ سی ایم بھوپیش بگھیل نے کل ہماچل کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سے فون پر بات کی تھی۔ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ آفت کی اس گھڑی میں ہم سبھی چھتیس گڑھی ہماچل پردیش کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس دوران وزیراعلیٰ نے ہماچل پردیش کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہماچل پردیش میں شدید بارشوں سے ہونے والے نقصان کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے پوری ریاست کو ‘قدرتی آفت سے متاثرہ علاقہ’ قرار دیا ہے۔ ہماچل میں اس سال مانسون نے بڑی تباہی مچائی ہے اور پوری ریاست میں جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *