انجینئرنگ کالج میڑچل میں طالبات کی خفیہ فلمبندی کیس میں دو گرفتار

حیدرآباد: حیدرآباد کے قریب میڑچل میں واقع ایک خانگی انجینئرنگ کالج میں بعض طالبات نے یہ الزام لگایا تھا کہ پکوان کرنے والے اسٹاف نے ہاسٹل کے واش رومس میں ان کی خفیہ فلمبندی کی جس کے بعد دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا‘ پولیس نے آج یہ بات بتائی۔

کالج میں خفیہ فلمبندی کے مسئلہ پر جنوری کی پہلی اور دوسری تاریخ کو یہ شکایت کرتے ہوئے احتجاج کئے گئے تھے جس کے بعد 7 افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا جن میں 2 گرفتار شدہ افراد کے علاوہ کالج کے پرنسپل‘ ڈائرکٹر اور چیرمین بھی شامل ہیں۔

طالبات کی شکایت پر میڑچل پولیس اسٹیشن میں پوکسو ایکٹ کے علاوہ خفیہ فلمبندی کے ذریعہ جنسی لذت حاصل کرنے اور آئی پی سی کی دیگر متعلقہ دستاویزات کے الزامات میں ایک کیس درج کیا گیا۔ تحقیقات کے دوران پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا جن کی عمریں 20 سال ہیں اور جن پر طالبات کے واش رومس میں جھانکنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

ان میں سے ایک باورچی کے ہلپر کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے مزید کہا کہ انہیں ہفتہ کو عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیا۔ اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ دونوں ملزمین نے ہاسٹل کی لڑکیوں کو جب وہ واش رومس استعمال کرتی تھیں نشانہ بنایا تھا۔ سائبرآباد پولیس کمشنریٹ کے ایک اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی۔

دونوں ملزمین کو لڑکیوں کے ہاسٹل کے واش رومس کے قریب رہنے کے لئے جگہ فراہم کی گئی تھی۔ اس طرح انہیں آسانی سے رسائی کا موقع فراہم ہوتا اور اس سے نابالغ متاثرین کے تحفظ اور خلوت کو شدید خطرہ پیدا ہوا۔ کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *