نوکریوں کی کمی کی وجہ سے بے روزگاروں کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ حکومت نے ان تمام مشکلات اور سازشوں پر قابو پاتے ہوئے 563 آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے گروپ 1 کے امتحان کا انعقاد کیا۔
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ روزگار مہیا کرانے میں ریاست ملک کے لیے ایک ماڈل بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے پہلے سال میں مختلف سرکاری محکموں میں 55،143 آسامیاں بھریں۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بھرتی کو ملک میں بے مثال قرار دیا۔ واضح ہو کہ مذکورہ باتیں ریونت ریڈی نے ’راجیو گاندھی سولس ابھیا ہستم‘ اسکیم کے تحت سول سروس امیدواروں کو چیک تقسیم کے بعد کہا۔ واضح ہو کہ سول مینز کے امتحان میں کوالیفائی کرنے والے طالب علموں میں سے 20 امیدواروں کو ایک ایک لاکھ روپے کا چیک دیا گیا ہے۔ ریونت ریڈی نے اس موقع سے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں کی امنگوں خاص طور سے نوکریوں کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملا تھا۔
ریونت ریڈی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے باوجود گزشتہ 10 سالوں میں نوکریوں کی کمی کی وجہ سے بے روزگاروں کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ حکومت نے ان تمام مشکلات اور سازشوں پر قابو پاتے ہوئے 563 آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے گروپ 1 کے امتحان کا انعقاد کیا۔ گروپ 1 کی آسامیوں کے لیے بھرتی 31 مارچ تک مکمل ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہماری حکومت نے مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا۔ میری حکومت کا اصل مقصد تلنگانہ ریاست سے سول سروس امتحان میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں امیدواروں کا انتخاب ہے۔‘‘
ریونت ریڈی نے ریاست بہار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہار جیسی پسماندہ ریاستوں سے زیادہ تعداد میں طلباء سول سروس امتحان میں بہترین کامیابی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار میں دی گئی خصوصی توجہ کی وجہ سے سول سروس کے زیادہ امیدوار آئی اے ایس اور آئی پی ایس بن رہے ہیں۔ بہار سے متاثر ہوتے ہوئے تلنگانہ حکومت نے بھی ’راجیو گاندھی سولس ابھیا ہستم‘ کے ذریعہ طلباء کو ایک ایک لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ تاکہ تلنگانہ ریاست سے بھی بڑی تعداد میں سول امیدوار کامیاب ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس مقام تک پہنچنے کی خواہش رکھتے ہیں جہاں ہم فخر سے کہہ سکیں کہ ملک میں سول سروسز کے لیے منتخب ہونے والے امیدواروں کی سب سے زیادہ تعداد تلنگانہ سے ہے۔‘‘