پارلیمنٹ میں صحافیوں کے حقوق کے مسئلے کو اُٹھائیں گے۔رُکن پارلیمنٹ تلنگانہ صحافی تنظیم کا ریاستی کانفرنس سے سیاسی قائدین و صحافیوں کا خطاب
حیدرآباد 5 جنوری ( سفیر نیوز)تلنگانہ صحافی تنظیم (ٹی جے اے) نے آج اپنے دو سالانہ ریاستی کانفرنس کا انعقاد اردو مسکن، کھلوت حیدرآباد میں کیا۔ کانفرنس میں صحافیوں کو درپیش چیلنجز اور ان کے معاشرتی کردار پر گفتگو کی گئی۔
ہریانہ کے معزز گورنر، جناب بندارُو دتاتریہ نے آن لائن خطاب کرتے ہوئے صحافت کو “قوم کاا چھو تا ستون” قرار دیا اور صحافیوں کی خدمات ککا ذکر کیا اسر
مالکاجگیری کے رکن پارلیمنٹ، جناب ایٹلا راجندر نے صحافیوں کی کاوشوں کا اعتراف کیا لیکن تلنگانہ حکومت کی جانب سے صحافیوں کو مناسب سہولتیں اور حمایت فراہم نہ کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ پارلیمنٹ میں صحافیوں کے حقوق کے مسئلے کو اُٹھائیں گے۔
چارمنار کے رکن اسمبلی، جناب میر زلفیقار علی نے تلنگانہ کی گنگا جمنہ تہذیب کو فروغ دینے میں صحافیوں کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت کی مالی مشکلات کی وجہ سے صحافیوں کے مسائل حل ہونے میں وقت لگے گا، تاہم ان مسائل کو ترجیح دی جائے گی۔
*رہنماے دکن* کے ایڈیٹر، جناب عمر دراز خان نے ٹی جے اے کی جانب سے صحافیوں کے حقوق کے لیے کی جانے والی جدوجہد کی تعریف کی اور کہا کہ صحافیوں کو مختلف زبانوں میں یکجا ہو کر ایک مضبوط آواز بنانی چاہیے۔
*صداے حسینی* کے ایڈیٹر، سید جعفر حسین نے صحافی تنظیموں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کی رائے قانون سازی کے عمل میں شامل ہو سکے۔ انہوں نے اردو اخبارات کی بگڑتی ہوئی حالت پر تشویش کا اظہار کیا
این سی پی یو ایل کے رکن، ایم اے ستار نے اردو اخبارات کو درپیش بحران پر روشنی ڈالی اور اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ اور تلنگانہ اردو اکیڈمی کی جانب سے اس مسئلے کو موثر انداز میں حل نہ کیے جانے پر سوال اٹھایا۔
ٹی جے اے کے صدر، اے ایس راؤ نے تنظیم کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ صحافیوں کے حقوق اور فلاح کے لیے بہتر طور پر آواز اُٹھائی جا سکے۔ ٹی جے اے کے سرپرست، اُپلا لکشم نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
اس کانفرنس میں ریاست بھر سے صحافیوں اور اخبار کے ایڈیٹرز نے شرکت کی اور مختلف چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا تاکہ پیشے کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ اس موقع پر، رفیق غوری ، جو اس تقریب کے منتظم تھے، نے اجلاس کی کامیاب میزبانی کو یقینی بنایا۔