حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی کی بانی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے آج سر زمین نظام آباد سے تلنگانہ کے مفادات اور تہذیب و ثقافت کے تحفظ کے لئے کوئی کسر باقی نہ رکھنے کاعزم مصمم کیا۔ انقلابی سرزمین نظام آباد پر ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کانگریس اور بی جے پی کو للکارا اور کہا کہ تلنگانہ اور تلنگانہ کے عوام کے مفادات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔
بی آر ایس کی تاریخ جدوجہد سے عبارت رہی ہے۔ بی آر ایس پارٹی ہرگز خوفزدہ نہیں ہوگی بلکہ عوام کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ جھوٹے مقدمات ہوں یا جیل کی سلاخیں بی آر ایس اور بی آرایس کے قائدین ہرگز ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں۔ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں گرفتاری اور جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد ضمانت پر رہا ہونے کے بعد کے کویتا نے آج پہلی مرتبہ نظام آباد کا دورہ کیا۔
نظام آباد کی سڑکوں پر آج ہر طرف گلابی لہر دیکھی گئی۔ دختر تلنگانہ کے استقبال کے لئے جیسے سارا شہر امڈ آیا ہو۔ صبح سے ہی ڈچ پلی چوراہے پر عوام بالخصوص خواتین کی کثیر تعداد اپنی محبوب قائدہ کے استقبال کے لئے منتظر دیکھے گئے۔
نظام آباد پہنچتے ہی کے کویتا کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ عوام اور بی آر ایس پارٹی کیڈر میں زبردست جو ش وخروش اور ولولہ دیکھا گیا۔ نظام آباد کی فضائیں جئے تلنگانہ کے فلگ شگاف نعروں سے گونج اٹھیں۔ کے کویتا کو ہزاروں کاروں اور موٹر سائیکلوں پر مشتمل فقیدالمثال ریالی کے ذریعہ جلسہ گاہ لایا گیا۔
ہزاروں سے افراد سے خطاب کرتے ہوئے کویتا نے پرزور انداز میں کہا کہ وہ دختر نظام آباد ہیں، آگ کی مانند ہیں۔ کسی بھی چیز سے خوفزدہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کے سی آر کی اولاد ہیں ہمارے خون میں خوف نہیں، کسی سے ڈرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کا سامنا کرنے کی ہمت نہ ہونے کے باعث میرے اور کے ٹی آر کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ ہم کسی سے ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں ہیں۔ہم نے کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ لہٰذا خوفزدہ ہونے یا ڈرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مخالفین ہی آج ہم سے خوفزدہ ہیں۔اسی لئے بی آر ایس قائدین کے خلاف نت نئی سازشیں کی جا رہی ہیں۔مقدمات، قید و بند کی صعوبتیں ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ہمیں جتنا دبانے کی کوشش کی جائے گی۔ ہم اتنا ہی ابھریں گے۔کویتا نے کہا کہ بی آر ایس نے ہمیشہ مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ عوام کی خدمت اور بھلائی ہی بی آر ایس کااولین مقصد اور نصب العین رہا ہے۔
کلواکنٹلہ کویتا نے بی آر ایس کارکنان کو حوصلہ دیا اور کہا کہ چاہے جتنے مقدمات درج کئے جائیں۔ ہم جھکنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا اورکہا کہ بی جے پی کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر جھوٹے مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس نے ریاستی کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ریونت ریڈی حکومت آج تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے۔تمام طبقات مشکلات کا شکار ہیں۔
کسانوں سے ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں اور جھوٹے مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔ما قبل انتخابات کانگریس پارٹی نے عوام سے بڑے بڑے وعدے کئے۔ اقتدار پر فائز ہونے کے بعد تمام وعدوں کو فراموش کر دیا۔خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے مالی امداد اور کلیان لکشمی اسکیم کے تحت ایک تولہ سونا دینے کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا ہے۔
اقلیتی بھائیوں سے کئے گئے تمام وعدے بھی ابھی تک ادھورے ہی ہیں۔اقلیتی ڈیکلریشن میں متعدد وعدے کئے گئے۔ اقلیتوں کی ترقی کے لئے چار ہزار کروڑ کا بجٹ دینے کا وعدہ کیا گیا۔ یہ وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے ایم فل اور پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے اقلیتی طلبہ کو 5 لاکھ روپے مالی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے پر 1 لاکھ روپے۔گریجویشن کی تعلیم مکمل کرنے پر 25,000 روپے۔انٹرمیڈیٹ مکمل کرنے پر15,000 روپے۔اور دسویں جماعت کامیاب طلبہ کے لیے 10ہزار روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔
لیکن ان تمام وعدوں پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔اقتدار کے حصول کے لئے جھوٹے وعدے کئے گئے۔ شادی مبارک اسکیم کے تحت غریب مسلم لڑکی کی شادی میں ایک لاکھ 60 ہزار روپے مالی امداد کے علاوہ ایک تولہ سونا دینے کا وعدہ کیا گیا۔ یہ وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔کویتا نے جلسہ عام میں موجودہزاروں برقع پوش خواتین سے استفسار کیا کہ کیا انہیں شادی مبارک اسکیم کے تحت ایک لاکھ 60 ہزار روپے مالی امداد اور ایک تولہ سونا حاصل ہوا ہے تب برقع پوش خواتین نے با آواز بلند نفی میں جواب دیا۔
کویتا نے کہا کہ کانگریس نے طلبہ، کسان، خواتین اور ملازمین سب کو دھوکہ دیا ہے۔کویتا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت سے وعدوں پر عمل آوری سے متعلق استفسار کریں۔ دیہاتوں میں کانگریس کے لیڈرس سے جواب طلب کریں۔کویتا نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی نے حالیہ اسمبلی اور کونسل کے اجلاس میں تمام طبقات کی بھرپور نمائندگی کی۔ائمہ و موذنین کو اعزازیہ کی اجرائی کا پرزور مطالبہ کیا۔بی آر ایس کی نمائندگی پر حکومت نے ائمہ موذنین کے اعزازیہ کے بقایاجات کی ادائیگی کا اعلان کیا۔
کویتا نے کہا کہ ائمہ و موذنین کے اعزازیہ میں اضافہ کا وعدہ بھی حکومت کو یاد دلایا گیا۔ کویتا نے پرزور انداز میں کہا کہ تمام طبقات کی بھلائی کے لئے بی آر ایس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے حقوق کے حصول اور مفادات کے تحفظ کے لئے کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے۔ ریاست تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔
کویتا نے پرجوش انداز میں کہا کہ گلابی پرچم دوبارہ بلند و بالا ہوگا۔ آئندہ انتخابات میں بی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے۔انہوں نے نظام آباد کے عوام کو بی آر ایس کی طاقت قرار دیا اور کہا کہ تلنگانہ کے عوام اپنی تہذیب و ثقافت اور حقوق کے تحفظ کے لئے آگے آئیں۔
کلواکنٹلہ کویتا نے یقین دلایا کہ حالات کیسے بھی ہو ں، بی آر ایس پارٹی اپنے مقصد سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹے گی۔ ریاست کو ترقی کی راہ پر بہر صورت گامزن کیا جائے گا۔اس موقع پر ایم پی، کے آر سریش ریڈی، رکن اسمبلی پرشانت ریڈی، سابق اراکین اسمبلی جیون ریڈی، باجی ریڈی گوردھن، گنیش گپتا کے علاوہ عائشہ عامر اور دیگر بی آر ایس کارکنان کی کثیرتعداد موجود تھی۔