لکھنؤ میں خوفناک واقعہ، نوجوان نے ماں اور چار بہنوں کا بے رحمی سے کیا قتل!

قتل کے اس دل دہلا دینے والے واقعہ سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

نئے سال کا آغاز ہوتے ہی اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ سے قتل کا خوفناک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ہوٹل شرنجیت میں ایک شخص نے اپنے کنبہ کے 5 لوگوں کا بے رحمی سے قتل کر دیا۔ نوجوان نے جن کا قتل کیا ہے ان میں اس کی والدہ اور 4 بہنیں شامل ہیں۔ قتل کے اس دل دہلا دینے والے واقعہ سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ ابتدائی پوچھ تاچھ میں ملزم کے ذریعہ قتل کی وجہ خاندانی جھگڑا بتایا جا رہا ہے۔

‘لائیو ہندوستان’ کی خبر کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ یہ کنبہ آگرہ کا رہنے والا ہے۔ یہ لوگ 30 دسمبر کو لکھنؤ آئے تھے۔ نوجوان اپنی ماں اور 4 بہنوں کے ساتھ ناکہ علاقہ کے ہوٹل شرنجیت میں ٹھہرا ہوا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ارشد (24) نے اپنی ماں اور 4 بہنوں کا تیز دھار بلیڈ سے قتل کردیا۔ نوجوان اس سلسلے میں بار بار اپنا بیان بدل رہا تھا لیکن سختی سے پوچھ تاچھ کے بعد اس نے اپنا جرم قبول کرلیا۔ اس کے بعد پولیس نے فوری طور پر اسے پکڑ لیا۔ مہلوکین میں قاتل نوجوان کی ماں آسمہ اور چار بہنیں عالیہ (9)، آشیہ (19)، اقصیٰ (16)، رحمین (18) شامل ہیں۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سینئر افسروں کے ساتھ مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور سبھی ضروری قانونی عمل شروع کیا۔ فیلڈ یونٹ نے موقع پر پہنچ کر شواہد یکجا کیجے۔ پولیس نے مزید جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم کا نام ارشد اور اس کے والد کا نام بدر ہے۔ وہ اسلام نگر، ٹیڑھی بگیا، کبیر پور، آگرہ کا رہنے والا ہے۔ پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ خاندانی جھگڑے کی وجہ سے نوجوان نے اس خوفناک قتل واقعہ کو انجام دیا ہے۔ جوائنٹ سی پی ببلو کمار نے ہوٹل میں 5 لوگوں کی لاش ملنے کی تصدیق کی ہے۔ ہوٹل اسٹاف کے مطابق وہ لوگ 30 دسمبر کو یہاں آئے تھے اور ان کے بھائی، والد بھی وہاں موجود تھے۔ معاملے کی آگے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *