جس معاملے کو کیجریوال نے ڈھال بنایا اور عام آدمی پارٹی نے جس کارڈ کے ذریعہ دہلی انتخابات جیتنے کی اپنی حکمت عملی بنائی اس پر دہلی کے ایل جی نے سوال کھڑے کر دئے ہیں۔
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی اسکیم پر سیاست گرم ہو گئی ہے ۔ اس اسکیم کو شروع ہوئے بمشکل آٹھ دن گزرے ہیں اور اس کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ دہلی کے لیفٹیننت گورنر نے ’مہیلا سمان یوجنا ‘کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ کانگریس لیڈر سندیپ دکشت کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ ‘مکھے منتری مہیلا سمان یوجنا’ کے تحت رجسٹریشن سے متعلق الزامات کی تحقیقات کریں۔
جیسے ہی آرڈر کی کاپی سامنے آئی، کیجریوال نے اس کا جواب دیا ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بی جے پی اور کانگریس نہیں چاہتیں کہ خواتین کے لیے اس اسکیم کو لاگو کیا جائے۔ یعنی سیاسی کارڈ پھینکتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں نہیں آتی ہے تو بی جے پی-کانگریس اس منصوبے کو روک دے گی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب دہلی انتخابات کے قریب ہے تو کیجریوال کو اب دہلی کی خواتین کیوں یاد آئیں؟ کانگریس اور بی جے پی بھی کجریوال کی اس بساط کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ اس لیے دونوں نے عام آدمی پارٹی پر شدید حملہ کیا۔
جس معاملے کو کیجریوال نے ڈھال بنایا۔ عام آدمی پارٹی نے جس کارڈ کے ذریعے دہلی انتخابات جیتنے کی حکمت عملی بنائی اس کی ایل جی نے تحقیقات کا حکم دے دیا ۔ ایل جی نے عام آدمی پارٹی کی2100 روپے کی خواتین کی اسکیم کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ دہلی کے چیف سکریٹری اور ڈویژنل کمشنر کو لکھے الگ الگ خطوط میں ایل جی نے تین چیزوں پر روشنی ڈالی ہے۔ پہلی یہ کہ عام آدمی پارٹی کی 2100 روپے کی مہیلا سمان یوجنا کی تحقیقات کی جائے ۔دوسری بات یہ کہ کانگریس لیڈر سندیپ دکشت نے الزام لگایا تھا کہ پنجاب کی انٹیلی جنس پولیس ان کے گھر پہنچی ہے اس کی تحقیقات ہو اور تیسری بات یہ ہے کہ پنجاب سے دہلی انتخابات میں پیسہ منتقل ہونے کی تحقیقات کی جائے ۔
کانگریس لیڈر سندیپ دکشت نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) پر اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ مہیلا سمان یوجنا پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ سے منظوری کے باوجود اس کا نوٹیفکیشن ابھی تک جاری کیوں نہیں کیا گیا؟سندیپ دکشت نے کہا، “عآپ لیڈروں کا دعویٰ ہے کہ مہیلا سمان یوجنا کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے، لیکن اس کا نوٹیفکیشن کہاں ہے؟ آپ نے پنجاب میں بھی ایسا ہی وعدہ کیا تھا، لیکن اسے کبھی پورا نہیں کیا۔”
ادھر بی جے پی لیڈر پرویش ورما نے کہا کہ کیجریوال نے پنجاب میں اعلان کے بعد اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور اب دہلی میں جھوٹ بول رہے ہیں۔ خواتین کے جھوٹے کارڈ بنائے جا رہے ہیں ۔ حکومت نے اسکیم شروع نہیں کی بلکہ جعلی کارڈ بنا رہی ہے، یہ ایک اسکینڈل ہے۔
کیجریوال کی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ راجدھانی میں ہر خاتون کو ماہانہ 1000 روپے کی مالی امداد ملے گی اور اگر پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو اسے بڑھا کر 2100 روپے کر دیا جائے گا۔ عام آدمی پارٹی کے اس اقدام پر بی جے پی مسلسل حملہ کر رہی ہے۔
دہلی انتخابات سے پہلے یہ مسئلہ بڑا ہو گیا ہے کیونکہ اس مسئلہ پر کئی ریاستوں میں حکومتیں بنی ہیں۔ مثال کے طور پر مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے وزیر اعلیٰ لاڈلی بہان یوجنا کے ذریعے دوبارہ حکومت بنائی۔جبکہ مہاراشٹر میں لاڈکی بہن یوجنا کولاگو کیا گیا تھا۔ اس کے تحت ایک کروڑ خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دیے گئے۔ مہایوتی کو انتخابات میں اس کا فائدہ ہوا اور وہ دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔ جھارکھنڈ میں مائی سمان یوجنا کے تحت خواتین کو اگست سے ہر ماہ ایک ہزار روپے دیے گئےجس کا فائدہ ہیمنت سورین حکومت کو ہوا اور انہوں نے بھی واپسی کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔