مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روس کے نائب وزیراعظم ویتالی ساویف نے ایرانی صدر پزشکیان سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دروان صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان معاہدے کے تحت رشت-آستارا ریلوے لائن کی تعمیر ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے اور ہم اس پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران معاہدے کی شرائط پر مکمل عمل کرے گا اور روسی فریق جلد از جلد منصوبے کے راستے کا نقشہ اور ابتدائی تیاری کا عمل شروع کرسکتا ہے۔ ایران اپنی ذمہ داریوں کے تحت زمین کی ملکیت اور متعلقہ دستاویزات مقررہ وقت میں فراہم کرے گا۔ وزیرِ ٹرانسپورٹ اور ہاؤسنگ کو اس معاہدے کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ملاقات کے دوران روسی نائب وزیر اعظم ویتالی ساویف نے صدر پوٹن اور وزیرِ اعظم کی جانب سے سلام پہنچایا اور ایرانی صدر کو سال 2025 کے آغاز میں روس کے دورے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ روسی حکومت اس دورے اور مذاکرات کے لیے مکمل تیار ہے۔
انہوں نے رشت-آستارا ریلوے معاہدے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ روسی حکومت اس منصوبے کے لیے ضروری مالی وسائل فراہم کر رہی ہے اور آذربائیجان کی حکومت کے ساتھ مل کر شمال-جنوب راہداری کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روس اور آذربائیجان نے اپنی سرزمین پر موجود اس ریلوے لائن کو جدید بنانے پر اتفاق کیا ہے اور ایران سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنی سرزمین پر اس لائن کو جدید بنانے کے اقدامات کرے۔
روسی نائب وزیر اعظم نے ایران اور روس کے درمیان سامان کی نقل و حمل میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آستارا-رشت ریلوے لائن کے معاہدے کی تکمیل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 15 ملین ٹن اشیاء کی نقل حمل ممکن ہوسکے گی۔