کانگریس نے کہا کہ گجرات کے احمد آباد میں بابا صاحب کی مورتی کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی ہے، یہ واقعہ شرمناک ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان پر ابھی ہنگامہ ختم بھی نہیں ہوا ہے اور گجرات کے احمد آباد میں بابا صاحب کے مجسمہ کو نقصان پہنچانے کا معاملہ سامنے آ گیا ہے۔ اس واقعہ نے کانگریس کو امت شاہ اور بی جے پی پر حملہ کرنے کا مزید ایک موقع فراہم کر دیا ہے۔ کانگریس نے بابا صاحب امبیڈکر کی مورتی کے ساتھ ہوئے توڑ پھوڑ کی ایک خبر کا اشکرین شاٹ اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کیا ہے اور ساتھ ہی لکھا ہے کہ ’’یہ واقعہ شرمناک ہے، اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘
کانگریس نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’گجرات کے احمد آباد میں بابا صاحب کی مورتی کےس اتھ توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ یہ واقعہ شرمناک ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘ اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’یہ واقعہ اسی نفرت والی سوچ کو ظاہر کرتی ہے جو پارلیمنٹ میں امت شاہ نے دکھائی تھی۔ امت شاہ جیسی سوچ کے لوگ بابا صاحب اور ان کے دیے آئین سے نفرت کرتے ہیں اور قصداً بار بار ان کی بے عزتی کرتے ہیں۔‘‘ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ گجرات کے احمد آباد شہر میں نامعلوم افراد نے پیر کی علی الصبح ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے ایک مجسمہ کو نقصان پہنچایا۔ جب مقامی لوگوں کو اس کی خبر ملی تو انھوں نے سڑک پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انھوں نے ڈاکٹر امبیڈکر کی مورتی کے ساتھ توڑ پھوڑ کرنے والوں کی جلد گرفتاری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے اور کہا ہے کہ قصورواروں کی پہچان کے لیے آس پاس کے علاقوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھے جا رہے ہیں۔
پولیس انسپکٹر این کے رباری نے واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ احمد آباد شہر کے کھوکھرا علاقے میں شری کے کے شاستری کالج کے سامنے نصب بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمہ کی ناک اور چشمے کو کچھ نامعلوم لوگوں نے نقصان پہنچایا ہے۔ یہ واقعہ غالباً پیر کی صبح 8 بجے سے قبل انجام دیا گیا۔ بی این ایس (بھارتیہ نیائے سنہیتا) کی دفعات 196 اور 298 کے تحت نامعلوم اشخاص کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔