[]
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پشپا 2 فلم کی ریلیز کے موقع پر حیدرآباد کے سندھیا تھیٹر میں پیش آئے بھگڈر کے واقعہ پر اسمبلی میں بیان دیا۔
مجلس کے فلور لیڈر جناب اکبر الدین اویسی کی جانب سے اس مسلہ کو اٹھاتے ہوئے حکومت سے وضاحت طلب کی۔جس پر چیف منسٹر نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ سندھیا تھیٹر میں آللو ارجن کو پولیس نے اجازت نہیں دی لیکن وہ اوپن گاڑی میں ہاتھ ہلاتے ہوئے ہزاروں کی بھیڑ میں پہنچے ۔ جس کے باعث دھکم پیل ہوئی جس میں خاتون کی موت ہوگئی اور اس کے نو سالہ بچہ ہاسپٹل میں داخل ہے لیکن اداکار الوارجن یا کسی اداکار نے آب تک بچہ کو دیکھنے ہاسپٹل نہیں پہنچے ۔ ان میں تھوڑی بھی انسانیت نہیں ہے
انہوں نے کہا کہ اللّو ارجن کے پولیس اسٹیشن جانے کے بعد فلم انڈسٹری نے ان کی حمایت کی اور ان پر ( چیف منسٹر ) تنقید کی، لیکن کسی نے بھی دھکم پیل میں زخمی ہونے والے بچے کی عیادت نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں اب سے ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا اور پریمیئر یا بینفٹ شوز ان کی حکومت کے دوران نہیں ہوگا
جب ہیرو کو گرفتار کیا گیا، کچھ سیاسی جماعتوں نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا اور وزیر اعلیٰ کے خلاف سخت زبان استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر تنقیدی پوسٹیں ڈالیں۔ ایک عام ملازم نے اپنے بیٹے، جو اللّو ارجن کا مداح تھا، کے لیے 3000 روپے فی ٹکٹ کے حساب سے ٹکٹ خریدے اور اپنے خاندان کو فلم دکھانے لے گیا۔ دھکم پیل کے نتیجے میں اس کی بیوی فوت ہوگئی، اور اس کا بیٹا شدید زخمی ہو کر موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
لیکن 11 دن گزرنے کے باوجود نہ فلم کے ہیرو اور نہ پروڈیوسر نے اس متاثرہ خاندان کی خبر لی یا ہسپتال میں بچے کی عیادت کی۔
جبکہ دوسری طرف، ضمانت پر رہا ہونے والے اداکار کے گھر فلمی صنعت کے لوگ ان سے ملنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ کسی نے بھی زخمی بچے کی دیکھ بھال کے لیے قدم نہیں اٹھایا۔ چیف منسٹر نے سوال کیا کہ یہ کس قسم کا انسانیت کا رویہ ہے؟ پولیس نے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے قصوروار افراد کو گرفتار کیا۔
چیف منسٹر نے واضح کیا کہ یہ بے حسی ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فلم انڈسٹری کے لوگوں کو واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ غیر انسانی واقعات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آپ فلمیں بنائیں، کاروبار کریں، اور حکومت سے سبسڈی یا سہولتیں لیں، لیکن اگر عوام کی جانوں کو خطرہ ہوا تو حکومت خاموش نہیں رہے گی۔
چیف منسٹر نے یقین دہانی کرائی کہ جب تک وہ اقتدار میں ہیں، ایسی واقعات کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔