[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے قاہرہ میں ترقی پذیر اسلامی ممالک کی تنظیم ڈی 8 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے مشرق وسطی میں صہیونی حکومت کی جارحیت جاری ہے۔ عالمی برادری صہیونی مظالم کو روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی 8 کانفرنس اس وقت ہورہی ہے جب گزشتہ 15 ماہ سے غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی ریاست کی بے مثال بربریت جاری ہے۔ ڈی 8 نے سب سے پہلے صہیونی جارحیت کی مذمت کی اور اجلاس منعقد کیے
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم اور بے گناہ فلسطینیون کی نسل کشی کو روکنے میں شرمناک حد تک ناکام رہی ہے۔ اس ناکامی کی بڑی وجہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو دی جانے والی سیاسی، عسکری اور مالی معاونت ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ڈی-8 سربراہی کانفرنس ایک مضبوط پیغام دے گی کہ غزہ، لبنان، اور شام میں اسرائیلی جارحیت اور تشدد کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
عراقچی نے کہا کہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کو اپنے اقدامات کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔ غزہ میں مستقل جنگ بندی ضروری ہے تاکہ انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی ممکن ہو۔ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کے الحاق کی کوششوں کو روکا جائے۔ اسرائیلی فوج کو غزہ، لبنان، اور شام کے مقبوضہ علاقوں سے فوری طور پر واپس بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ آج کی وزرائے خارجہ کی نشست ایک عام اجلاس نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ڈی-8 تنظیم کو اپنی توجہ ان طریقوں پر مرکوز کرنی چاہیے جن سے رکن ممالک کی معیشتوں کو زیادہ مضبوط بنایا جا سکے۔