[]
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ شام کی مرکزی حکومت کے سقوط کے بعد صہیونی فوج کے حملوں میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ بشار الاسد کی حکومت کے زوال کے بعد اسرائیل نے مسلسل شام کے بنیادی ڈھانچے اور اسٹریٹجک فوجی مقامات کو نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق صوبہ طرطوس کے علاقے زوبہ میں شدید دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن کے بارے میں قیاس کیا جا رہا ہے کہ صیہونی فوج کے جنگی طیاروں کی جانب سے شام کے اسلحہ کے گوداموں پر بمباری کا نتیجہ ہیں۔
دراین اثناء صیہونی جنگی طیاروں نے مغربی شام میں لاذقیہ کے اطراف میں شامی فوج کے اسلحہ گوداموں پر بھی حملہ کیا۔ اس کے علاوہ صوبہ سویدا میں فوجی مقامات بھی گزشتہ چند گھنٹوں میں بمباری کا نشانہ بنے ہیں۔
اسرائیل نے اپنے حالیہ وسیع حملوں کے دوران دمشق میں قاسیون پہاڑ پر موجود شامی فوج کی چوتھی ڈویژن کا ہیڈکوارٹر، الرحیبه میں موجود ریڈار یونٹ، سویدا کے قریب خلخله ایئرپورٹ، اور حماه کے قریب مصیاف میں دفاعی تحقیقاتی تجربہ گاہوں کو نشانہ بنایا۔ السفیرہ میں شامی دفاعی صنعت کے کارخانوں اور حلب کے الضمیر فوجی ایئرپورٹ پر بھی فضائی حملے کیے گئے ہیں۔
صہیونی فوج پہلے ہی دعویٰ کر چکی ہے کہ اس نے شام کے 80 فیصد اسٹریٹجک فوجی ہتھیاروں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے، جو کہ شام کی آئندہ حکومت کو کمزور عسکری حالت میں ڈالنے کی کوشش ہے۔