مندر کی راہداری تعمیر کرنے مسجد سمیت 257 مکان منہدم (ویڈیو)

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اُجین میں حکام نے ہفتہ کے روز تکیہ نامی مسجد اور 257 مکانات کو مسمار کردیا تاکہ مہاکالیشور مندر راہداری پراجیکٹ کے لیے راستہ کی توسیع کی جاسکے۔ کلیرین کی اطلاع کے مطابق پولیس فورس کی بھاری تعیناتی کے دوران نظام الدین کالونی میں انہدامی کارروائی کی گئی۔

اس موقع پر سینئر انتظامی عہدیدار بھی موجود تھے۔ پولیس نے بتایا کہ مکینوں کو نوٹسیں دی گئی تھیں اور معاوضہ ادا کیا گیاتھا۔ بہرحال کئی مکینوں نے بتایاکہ انہیں صرف 24 گھنٹوں کی نوٹس دی گئی۔ میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ مکینوں کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شام 5 بجے نوٹس دی گئی اور دوسرے دن صبح انہدامی کارروائی شروع ہوگئی۔ انھیں مکانات خالی کرنے 12 گھنٹوں کا بھی وقت نہیں ملا۔

رپورٹس میں کہا گیا کہ طلوعِ آفتاب کے ساتھ ہی بلڈوزرس اس علاقہ میں داخل ہوگئے جب کہ کئی مکین سو رہے تھے۔ وہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اعلانات کی آواز سن کر اٹھے۔ گھبرائے ہوئے مکینوں نے اپنا سامان سمیٹنا شروع کیا اور بلڈوزر لگنے سے پہلے جو بھی ہاتھ لگا گھر سے لے کر نکل گئے۔ انہدامی کارروائی کے موقع پر دلخراش مناظر دیکھے گئے۔ کئی خواتین اور بچے بے تحاشہ رو رہے تھے۔

صوفیہ نامی ایک 17 سالہ لڑکی اپنے مکان کو زمین بوس ہوتے ہوئے دیکھ کر گر پڑی۔ عہدیداروں کے مطابق حکومت نے ہفتہ کے روز انہدامی کارروائی کے آغاز سے قبل اس علاقہ کے مکینوں کو معاوضہ کے طور پر 66 کروڑ روپئے کے منجملہ 33 کروڑ روپئے ادا کیے ہیں۔ مخلوعہ اور ہموار کی گئی زمین کو گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے استعمال کیا گیا اور یہاں ایک پروچن ہال بھی تعمیر کیا جائے گا۔

اس پورے علاقہ میں پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کی گئی تھی تاکہ کسی بھی مزاحمت اور مقامی عوام کی مخالفت کو روکا جاسکے۔ اُجین کے ضلع کلکٹر نیرج سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ 257 مستقل ڈھانچوں کے منجملہ 17 تا 18 کو چھوڑ کر (جن میں ایک مذہبی ڈھانچہ بھی شامل ہے) تمام کو ہٹا دیا گیا اور یہاں کے مکینوں کو 33 کروڑ روپئے ادا کرتے ہوئے انہدامی کارروائی اور اراضی کے حصول کا عمل مکمل کرلیا گیا۔

جن ڈھانچوں کے مالکین / قابضین نے عدالت سے حکم ِ التوا حاصل کیا ہے انہیں برقرار رکھا جائے گا۔ ایڈیشنل ایس پی نتیش بھارگوا نے بتایا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر انوکول جین اور ایڈیشنل ایس پی نتیش بھارگو نے اس پورے عمل کی نگرانی کی۔ مہا کال راہداری کے شکتی پتھ کے قریب ایک علاقہ تعمیر کے لیے نشانزد کیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے اسے حاصل کرلیا ہے اور اس کے بعد ڈھانچوں کو ہٹایا جارہا ہے۔ نظم و ضبط کی برقراری کے لیے ہمیں یہاں تعینات کیا گیا ہے۔ اے ایس پی بھارگوا نے یہ بات بتائی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *