[]
ریاض ۔ کے این واصف
ریاض میٹرو کے آغاز سے جہان عوام کو ٹرافک ہجوم سے بڑی حد تک نجات اور دیگر کئی فوائد کے علاوہ پٹرول کی کھپت مین بھی کمی ہونے کی امید ہے۔ ایک تازہ خبر کے مطابق ریاض میٹرو کے حوالے سے توقع کی جارہی ہے کہ سال 2030 تک معاشی اعتبار اس کے مثبت اثرات نمایاں ہونا شروع ہوجائیں گے۔
الاقتصادیہ کے مطابق میٹرو سروس کے استعمال سے لوگوں میں گاڑی استعمال کرنا محدود ہوگا جس سے محض پٹرول کی مد میں 42 ارب ریال کی بچت ہوسکتی ہے۔ ماحولیات پر بھی اس کے مثبت اثرات ہوں گے۔
ریاض رائل کمیشن کے سی ای او ابراہیم السطان نے ٹی وی انٹرویو میں اس توقع کا اظہار کیا کہ ریاض میٹرو کی وجہ سے سالانہ 620 ملین لٹر پٹرول جس کی مالیت 694 ملین ریال ہے کی بچت ممکن ہوسکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا منصوبے پر ہونے والی لاگت تقریبا 94 ارب ریال تک پہنچ گئی ہے جو تخمینی لاگت سے 11 فیصد زیادہ ہے۔واضح رہے ریاض میٹرو کی مجموعی لمبائی 176 کلومیٹر ہے جبکہ اس کے اسٹیشنز کی تعداد 85 ہے۔
میٹرو تک آنے کے لیے مختلف علاقوں سے 24 روٹس مخصوص ہیں جن کی مجموعی لمبائی 1083 کلو میٹر ہے جبکہ بس سٹیشنز کی تعداد 776 ہے جو ریاض شہر کے مختلف علاقوں میں قائم ہیں۔