حیدرآباد۔4 ڈسمبر( سفیر نیوز صدائے حسینی) شہر کے کمشنر HYDRAA جناب اے وی رنگناتھ آئی پی ایس نے پانی کے تحفظ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر عمارت کے لیے رین ہارویسٹنگ کو لازمی قرار دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ آنے والے نسلوں کیلئے پانی کی قلت کا مسئلہ حل کیا جا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ موسیٰ ندی پروجیکٹ صرف حیدرآباد کیلئے ہی نہیں بلکہ دنیا کے لیے ایک یادگار منصوبہ ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ کئی ریاستیں حیدرآباد کے ماڈل کی تقلید کر رہی ہے۔ جیسے گری ہانڈز کے تصور کو اپنانا، اور یہ سب تلنگانہ کے وزیر اعلی جناب ریونت ریڈی کی خصوصی نگرانی میں ممکن ہو رہا ہے۔ماحولیاتی تحفظ کے لیے اقدامات کرتے ہوئے کمشنر نے کہا کہ درختوں کی افزائش اور پانی کے تحفظ کیلئے رین ہارویسٹنگ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ تاہم عوام کی جانب سے اس پر مکمل عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے، جسکے باعث پانی کی قلت کا مسئلہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی قبضوں کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ان قبضوں کے پیچھے موجود مافیا کا بھی پردہ فاش کیا جائے گا۔ٹریفک اور فٹ پاتھ انکروچمنٹ پر کارروائی کمشنر HYDRAAنے کہا کہ فٹ پاتھ پر تجاوزات کو ختم کرنے کیلئے ٹریفک پولیس سختی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہیکہ تجاوزات کے پیچھے موجود مافیا کی تحقیقات کی جائیں۔ کمشنر حیڈرا نے کہا کہ حیدرآباد کا موسی ندی پروجیکٹ نہ صرف تلنگانہ بلکہ پورے ملک کیلئے اعزاز کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ منصوبہ شہر کی عظمت میں مزید اضافہ کرے گا اور عالمی سطح پر ماحولیاتی تحفظ کیلئے ایک مثال بنے گا۔