آية الله رئىسي ایران کے مخلص رہنما تھے۔ آقای اسکندری قونصل جنرل آف ایران
آیة الله رئیسی کا خون ایران کی ترقی لکھے گا ۔ مولانا اسلم رضوی
ممبئی: شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا کی جانب سے آیة الله رئيسي اور ان کے ساتھ شہید ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک جلسہ تعزیت و مجلس ترحیم کا انعقاد ہوا ۔
اس غم انگیز پروگرام کا آغاز مولانا شجاع صاحب قبلہ کی تلاوت قران کریم سے ہوا اور اس کا ثواب آقای رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو ہدیہ کیا گیا ۔
اس کے بعد شاعر اہلبیت جناب نشتر مالکی کی نظامت و نظارت میں شعرائے کرام جناب مولانا ظفر رضا عراقی ،جناب مولانا علی عباس وفا ، جناب مولانا عامر صاحب جناب مولانا اسد صاحب ، جناب منہال رضوی شرر ، جناب کوثر فتح پوری ، جناب خوشتر ہلوری ،جناب فاخر سلطانپوری ،جناب انور ھلوری ، جناب اثر فیض آبادی ، جناب ذیشان عظیم آبادی نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔
تعزیتی نظم کے بعد علمائے کرام کی تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا جس کی نظامت کی باگ ڈور جواں سال خطیب و شاعر اھلبیت جناب مولانا عامر عباس صاحب اور مولانا سید محمد مہدی صاحب ہلوری نے سنبھالی۔
آقای رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی جانگداز شہادت پر تمام مقررین نے امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف اور ان کے نائب آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور ایران کی شہید پرور قوم کی خدمت میں تسلیت پیش کیا ۔
مولانا شباب حیدر ، مولانا کرار حسین غدیری ، مولانا سید کلب حسن صاحب نے اس موضوع پر زبردست تقریر کی اور آقای رئیسی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو بیان کیا ۔
خطیب عبقری مولانا علی اصغر حیدری نے آقای رئیسی کو بہترین خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ ایک مرد مجاہد تھے اس لیے قاعدین ان سے ڈرے ہوئے تھے اور دنیا کے قائدین ان کے ساتھ تھے ۔
اس پروگرام کی ایک اہم خاصیت یہ بھی تھی کہ جمعیت علما و جماعت اسلامی کے ذمے داروں کے علاوہ الحاج بدیع الزماں خان نے آیت اللہ رئیسی اور ان کے رفقا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم سب اس مصیبت کی گھڑی میں آیت اللہ خامنہ ای اور ملت ایران کے ساتھ ہیں ۔
اس جلسہ تعزیت کی ایک اہم شخصیت قونصل جنرل آف ایران اور میہمان خصوصی عالی مرتبت جناب داؤد رضائی اسکندری نے اپنی پر مغز تقریر میں فرمایا کہ آیت اللہ رئیسی ایران کے عظیم اور فعال رہنما تھے ان کے جانے سے پوری دنیا سوگوار ہو گئی لیکن آج میں یہ اعلان کر رہا ہوں کہ ایران کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا ۔ آپ نے فرمایا کہ جس طرح آپ لوگ ایران سے محبت کرتے ہیں اسی طرح ایران کے رہبرِ آیت اللہ خامنہ ای اور ایران کی قوم بھی آپ لوگوں سے اتنی ہی محبت کرتی ہے۔ آقای اسکندری نے بھارت کے وزیراعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خارجہ جناب سبرامنیم جئے شنکر کا شکریہ ادا کیا کہ اس موقع پر آپ نے ہمیں تعزیت پیش کی اور پورے بھارت میں ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا ۔
جلسہ تعزیت کے فوراً بعد مجلس ترحیم برگزار کی گئی جسے مولانا اسلم رضوی نے خطاب کیا اس مجلس میں مولانا نے آقای رئیسی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ رئیسی کا خون ایک عالم دین کا خون ہے جو زمین گر کر جمتا نہیں ہے بلکہ ترقی اور کامیابی رقم کرتا ہے ۔
مولانا اسلم رضوی نے اللہیاری جیسے فتنے سے قوم کو آگاہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام دشمن طاقتوں کے اس ایجنٹ سے ہوشیار رہیں یہ دریدہ دہن ان کی جانب سے بھیجا گیا ہے تاکہ اپنی چرب زبانی سے ہمارے درمیان اختلاف پیدا کر سکے خدا کی پے شمار لعنت ہو اس مکار پر۔
مولانا علی عباس وفا نے اپنے جوانوں کے ساتھ مل کر اس تعزیتی جلسے و مجلس کو کامیاب بنانے میں اھم کردار ادا کیا ۔
یہ پروگرام جو تقریباًً پونے تین گھنٹے چلا مختلف چینلوں سے براہ راست نشر کیا گیا ۔