شہداء کے بہتے خون نے انقلابی اسلامی کی آبیاری کی ہے : آقای مہدی مہدوی پور

شہداء کے بہتے خون نے انقلابی اسلامی کی آبیاری کی ہے : آقای مہدی مہدوی پور
جعفر آباد کی شیعہ جامع مسجد امام علی نقی ؑ میںبعد نماز جمعہ، صدر ایران آیت اللہ ابراہیم رئیسی اور دیگر شہداء کی یاد میں جلسہ تعزیت اور مجلس عزا کا انعقاد
نئی دہلی ( (پریس ریلیز )نمائندہ ولی فقیہ آقای مہدی مہدوی پور نے مسجد امام علی نقیؑ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طویل غیبت کبریٰ،کے دوران اس عرصے میں پہلی مرتبہ کوئی ایسی حکومت تشکیل دی گئی جس میں پرچم اہلبیت قائم کیا گیا اور جس کی سربراہی ایک فقیہ ولی نے فرمائی ۔ یہ انقلاب در حقیقت اس مہم سے لیا جو انقلاب امام حسین ؑتھا وریہ اسی شجرئہ حسینی کی ایک شاخ ہے اور اسی انقلاب کو لبیک کہتے ہوئے یہ انقلاب آگے بڑھا جو پرچم حسینی کو ساتھ لئے ہوئے ہے ۔جب یہ انقلاب کامیاب ہوا اسی روز سے دنیا کی بڑی بڑی طاقتیں اس کو روکنے کے لئے مختلف سازشیں اور ہتھکنڈے اپنانے لگیں لیکن یہ وہ انقلاب تھا جس نے لوگوں کو بصیرت دی اور یہ چراغ جو کہ چراغ حسینی ہے مسلسل آگے بڑھ رہا ہے ۔وہ جعفر آباد کی شیعہ جامع مسجد امام علی نقی میں وہاں کی متولی اور ٹرسٹی انجمن پیام ایمان رجسٹرڈ کے زیر اہتمام بعد نماز جمعہ جلسہ تعزیت اور مجلس عزا سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقوع پر نظامت کے فرائض مسجد کے امام جمعہ و الجماعت مولانا ڈاکٹر باقر مہدی نے انجام دئے اور انجمن کی جانب سے تعزیت نامہ فارسی زبان میں پڑھ کر سنایا ۔ مولانا زین العباء اور مولانا سید تقی حیدر نقوی نے مختصر تقریر میں آیت اللہ رئیسی کو خراج عقیدت پیش کیا۔مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے آقای مہدی مہدوی پور نے کہا کہ نور حسینی وہ نور ہے کہ جس کبھی خاموش نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ جس چراغ کو امام حسینؑ نے کربلا کے میدان میں اپنے خون روشن کیا تھااسی کی روشنی سے انقلاب اسلامی ایران میں آج بھی رواں دواں ہے۔حالانکہ یزیدیوں نے اس چراغ کو بجھانا چاہا لیکن جس وقت کربلا کی جلتی زمیں پر خون حسین ؑگرا اسی وقت امام کی فتح کا اعلان ہو گیا تھا ، یہ انقلاب شکست نہیں کھا سکتا ہے ۔ پرچم انقلاب جو بلند ہے وہ دست مبارک امام زمانہ تک جائے گا۔انہوں نے کہاکہ انقلاب اسلامی کے بعد تین جنگیں ایران پر تھوپی گئیں جن میں لاکھوں لوگ شہید ہوئے لیکن ان کے بہتے خون نے اس انقلاب کی آبیاری کی ہے۔آیت اللہ رئیسی فقط ایک ایک صدر نہیں تھے بلکہ آیت اللہ تھے ،محقق عالم اور محب مخلوق خدا رکھنے والی شخصیت بھی تھے ۔ آیت اللہ رئیسی صدر ہونے کے علاوہ ذاکر اہلبیت تھے جو ذکر سید ہ زہرا ؑ کرتےتھے۔ مجلس کے آخری حصہ میں آپ نے جناب فاطمہ ؑکی شہادت کا بیان پیش کیا۔ اس موقع پر صدر انجمن الحاج مرزا صفدر علی و دیگر ذمہ داران نے آقائی مہدی مہدوی پوری کی خدمت میںتعزیت نامہ پیش کیااور آقای مہدی مہدوی پور نے شہداء کی تصوروں کے سامنے شمع روشن کی اور فاتحہ بھی پڑھی ۔ مجلس اور جلسہ تعزی میںمولانا قرطاس حسین ، مولانا حسن رجانی ، شمش الحسن بٹن والے ، سید زوار حیدر، سید محمد رضا نقوی ،سید انجم علی نقوی ، خورشید بٹ ، سید معصوم رضا نقوی ، ضامن عباس ، حکیم ضرغام حیدر ، روز نامہ قوم بھارت کے ایڈیٹر انجم جعفری ، شہزاد حسین ، امیر حیدر ، عباس رضا عرشی ، انور پنجابی ، شانو، مرزا شہادت علی مرچ والے ، چاند شکار پوری ، راجو شکار پوری، ریاست حسین ناظر حسین جعفری کے علاوہ کثیر تعداد میںمومنین نے شرکت کی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *